بھارت: اندور کے مندر میں رام نومی تہوار پر حادثہ، 35 افراد ہلاک

مندر میں کنوئیں کی چھت منہدم ہونے کےبعد کنوئیں میں گرنے والے افراد کو نکالا جا رہا ہے۔ 30 مارچ 2023

ریاست مدھیہ پردیش کے شہراندور میں ہندوؤں کے مذہبی تہوار رام نومی کے موقع پر ایک مندر میں کنویں کی چھت گر جانے سے ایک بڑا حادثہ ہوا جس میں 35 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔

رپورٹس کے مطابق شری بالیشور مہادیو جھولے لال مندر میں ایک کنویں پر چھت بنی ہوئی تھی جو عقیدت مندوں کے بوجھ سے دب کر ٹوٹ گئی جس کے نتیجے میں 30 سے زائد لوگ 40 فٹ گہرے کنویں میں گر گئے، جس میں چار پانچ فٹ تک پانی موجود تھا۔

عینی شاہدوں کے مطابق حادثے کے وقت دو درجن سے زائد افراد کنویں کی چھت پر موجود تھے۔ کنواں مندر کے احاطے میں ہے۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اس کے اوپر ہی مندر بنا ہوا ہے۔ حادثے کے وقت وہاں پوجا ہو رہی تھی۔

اندور میں رام نومی تہوار کا ایک منظر۔ 30 مارچ 2023

رپورٹس کے مطابق چھت گرنے کے بعد کنویں میں پھنسے کئی افراد اس کے برابر میں موجود سیڑھیوں پر چڑھ گئے تھے۔ ان میں کچھ بچے بھی شامل تھے۔ امدادی عملہ نے کنویں کے اندر سیڑھیاں ڈال کر اور لوگوں کو رسیوں سے باندھ کر نکالا۔

وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان نے اعلیٰ حکام کو بذریعہ فون ریسکیو آپریشن تیز کرنے کی ہدایت دی۔ ضلع کے اعلیٰ حکام حادثے کے مقام پر پہنچ گئے ۔ رپورٹس کے مطابق جائے حادثہ کے آس پاس کی گلیاں بہت تنگ ہیں جس کی وجہ سے امدادی کاموں میں دشواری پیش آئی۔

اندور کے ضلع کلکٹر الیا راجہ کے مطابق اس حادثے کی تحقیقات کیں جائیں گی۔ وزیر اعلیٰ نے ہلاک شدگان کے لواحقین کو چار چار لاکھ روپے اور 20 زخمیوں کے لیے پچاس پچاس ہزار روپے کی امداد کا اعلان کیا ہے۔

اندور میں رام نومی کا جلوس ۔ 30 مارچ 2023

خبر رساں ادارے اے این آئی کے مطابق مند رکے احاطے میں تعمیر اور کھدائی کا کام چل رہا ہے۔ اس کی وجہ سے بھی کنویں کی دیوار کمزور ہونے کی وجہ سے اس کی چھت گرنے کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے وزیر اعلیٰ چوہان سے اس معاملے میں تفصیلات معلوم کی ہیں۔ انہوں نے ایک ٹوئٹ میں اس حادثے پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور دیگر کئی وزرا نے بھی اس حادثے پر اظہار رنج و غم کیا ہے۔

اندور میں رام نومی تہوار کا ایک منظر۔ 30 مارچ 2023

مغربی بنگال میں تشدد

دریں اثنا مغربی بنگال کے ہاوڑہ میں رام نومی کے جلوس کے موقع پر دو گروپوں میں تصادم ہوا جس کے دوران پتھراؤ اور متعدد گاڑیوں کو نذر آتش کرنے کے واقعات پیش آئے۔

سوشل میڈیا پر جاری ویڈیوز میں گاڑیوں کو جلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس موقع پر فساد کنٹرول کرنے والی فورس سمیت بڑی تعداد میں پولیس تعینات کی گئی ہے۔

رپورٹس کے مطابق جلوس کے قاضی پاڑہ علاقے سے گزرنے کے دوران تصادم ہوا۔

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے جو کہ ریاست کے ساتھ مرکزی حکومت کے مبینہ غیر مناسب برتاؤ کے خلاف کلکتہ میں دھرنے پر بیٹھی ہیں، کہا کہ تشدد برپا کرنے والے ملک کے دشمن ہیں۔ ان کو معاف نہیں جائے گا۔

SEE ALSO: بھارت میں 2022 میں بھی مذہبی اقلیتوں پر حملے جاری رہے: ہیومن رائٹس واچ

ان کے مطابق ہاوڑہ ہمیشہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے نشانے پر رہا ہے۔ پارک سرکس اور اسلام پور علاقے پر بھی اس کی نظر ہے۔ ان علاقوں کے ہر شخص کو خبردار ہو جانا چاہیے۔

ادھر بی جے پی کے سینئر رہنما سوویندو ادھیکاری نے وزیر اعلیٰ کے الزام کی تردید کی ہے۔ انہوں نے تشدد کے لیے ریاست کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

قبل ازیں دن کے وقت ممتا بنرجی نے عقیدت مندوں سے اپیل کی تھی کہ وہ پرامن انداز میں اپنے جلوس نکالیں۔