حفیظ سینٹر کے تاجروں نے سڑک پر دکانیں سجا لیں

حفیظ سینٹر میں 18 اکتوبر کی صبح شارٹ سرکٹنگ کی وجہ سے آگ بھڑک اُٹھی تھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے دوسرے اور تیسرے فلور کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔
 

ایک ماہ گزر جانے کے باوجود کاروبار بحال نہ ہونے پر حفیظ سینٹر کے دکان داروں نے پلازے کے باہر سڑک پر ہی دکانیں قائم کر لی ہیں۔

حفیظ سینٹر لاہور کے مصروف کاروباری علاقے گلبرگ میں واقع ہے جہاں نہ صرف لاہور بلکہ دیگر شہروں سے بھی لوگ موبائل فون، لیپ ٹاپ اور اس سے متعلقہ دیگر مصنوعات کی خریداری کے لیے آتے ہیں۔
 

بعض دکان داروں نے حفیظ سینٹر کے باہر اپنی گاڑیوں میں ہی سامان رکھ کر خریدو فروخت شروع کر دی ہے۔ دکان داروں کا کہنا ہے کہ جو پہلے آ جاتا ہے وہ یہ 'ریموٹ دکان' قائم کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے۔ 

 

فٹ پاتھ اور گاڑیوں میں دکانیں قائم کرنے والے یہ دکان دار  صبح 8 بجے سے رات 9 بجے تک یہاں موجود رہتے ہیں۔ 
 

حکومت نے حفیظ سینٹر کو متبادل مقامات پر دکانیں قائم کرنے کی پیش کش بھی کر رکھی ہے۔ تاہم تاجروں کا اصرار ہے کہ حفیظ سینٹر کو جلد از جلد بحال کیا جائے۔

 

دکان داروں کو یہ شکایت ہے کہ حکومت کی عدم دلچپسی کی وجہ سے حفیظ سینٹر کی بحالی کا کام سست روی کا شکار ہے۔

حکام کے مطابق دسمبر کے وسط تک پلازہ کا کچھ حصہ بحال کر دیا جائے گا لیکن مکمل بحالی میں زیادہ وقت لگے گا۔ ضلع انتظامیہ لاہور کی جانب سے متاثرہ دکان داروں کی رجسٹریشن اور مدد کے لیے ایک کیمپ بھی لگایا گیا ہے۔