ملکہ الزبیتھ نے لندن اولمپکس 2012ء کا باقاعدہ افتتاح کیا

اولپمک اسٹیڈیم

افتتاحی تقریب میں 120 ملکوں کے قومی رہنما اور اہم شخصیات شریک ہوئیں جن میں امریکی خاتون اول مشیل اوباما بھی شامل تھیں
جمعے کی شب لندن میں ایک یادگار اور رنگارنگ افتتاحی تقریب منعقد ہوئی جس میں ملکہ الزبیتھ دوئم نے 2012ء اولمپکس کھیلوں کے باقاعدہ آغاز کا اعلان کیا۔

افتتاحی تقریب میں 120ممالک کے قومی راہنما اور اہم شخصیات شریک ہوئیں جن میں امریکی خاتون اول مشیل اوباما اور روس کے وزیر اعظم دمتری میدویدیف شامل تھے۔

یہ رنگا رنگ افتتاحی تقریب برطانوی وقت کے مطابق رات نو بجے منعقد ہوئی ،جسے دنیا بھر میں کروڑوں لوگوں نے ٹیلی ویژن چینلز پر براہ راست دیکھا۔

علاوہ ازیں میگاایونٹ کی افتتاحی تقریب میں ہالی ووڈ سمیت دنیا بھر سے آئے فنکاروں کی ایک بڑی تعداد نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔

افتتاحی تقریب سمیت ان مقابلوں کے لیے سکیورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کیے گئے تھے اور ہزاروں کی تعداد میں سکیورٹی اہلکاروں کو معمور کیا گیا تھا۔

لندن اولمپکس تقریب



اولمپک اسٹیڈیم تقریب کے موقع پر برطانیہ کے دیہی علاقے کا منظر پیش کیا گیا جس میں منتظمین کے مطابق دس ہزار افراد اور پالتو جانوروں نے حصہ لیا۔

اختتام سے قبل مقابلوں میں شریک ممالک کے کھلاڑیوں کے دستوں نے مارچ پاسٹ کیا اور حسب روایت سب سے پہلے یونان اور سب سے آخر میں میزبان ملک برطانیہ کا دستہ اسٹیڈیم میں داخل ہوا۔

برطانیہ میں 30 سے زائد مقامات پر اولمپک مقابلے منعقد ہوں گے۔ اولمپک پارک کے وسط میں تعمیر کیے گئے مرکزی اسٹیڈیم میں 80 ہزار تماشائیوں کی گنجائش ہے جہاں افتتاحی اور اختتامی تقاریب کے علاوہ ایتھلیٹکس کے مقابلے بھی ہوں گے۔

پاکستانی ایتھلیٹس کا دستہ



اولمپک پارک کے علاوہ ومبلڈن اسٹیڈیم ٹینس، ویمبلے فٹ بال اور لارڈز گراؤنڈ میں تیر اندازی کے مقابلے ہوں گے۔

12 اگست تک جاری رہنے والے ایونٹ میں 26 کھیلوں کے 302 اینٹس منعقد ہوں گے۔

لندن اولمپکس 2012ء کے تمغوں کے لیے آٹھ ٹن سونا، چاندی اور کانسی استعمال کی گئی ہے جن سے چار ہزار سات سو تمغے تیار کیے گئے ہیں۔ یہ اب تک کسی بھی اولمپک اور پیرا اولمپک مقابلوں کے لیے تیار کیے گئے تمغوں سے زیادہ ہے۔

ہاکی سمیت پاکستان کا 39 رکنی دستہ اولمپکس مقابلوں میں شرکت کررہا ہے۔