بھارت میں 135 جوڑوں کی اجتماعی شادی
اجتماعی شادی کی تقریب میں ایک جوڑا ہندو مذہب کے مطابق ایک دوسرے کے گلے میں پھولوں کا ہار ڈال رہا ہے۔
اجتماعی شادی میں دلہنیں زندگی کے اہم ترین دن پر روایتی انداز میں بناؤ سنگھار کرکے تیار ہوئی تھیں۔
بھارت میں شادی کے موقع پر عمومی طور پر دلہینں ساڑھی پہنتی ہیں۔
شادی کی تقریب کو سادہ رکھنے کے لیے سب چائے پیش کی گئی تھی۔
شادی کے موقع پر خواتین خاص طور سے دلہنوں کے ہاتھوں میں مہندی لگانا بھی ایک لازمی رسم ہے۔
جنوبی ایشیا میں دلہا بارات کی شکل میں لڑکی والوں کے گھر پہنچتا ہے جب کہ بارات میں اس کے تمام قریبی رشتے دار شامل ہوتے ہیں۔
شادی کی تقریب میں تمام دلہنوں کو بس میں ان کے رشتے داروں اور سہیلیوں کے ہمراہ لایا گیا۔
ہندو برادری میں شادی کے تقریب ایک منڈپ میں انجام پاتی ہے جہاں دلہا اور دلہن کو اگنی (آگ) کے گرد سات چکر لگانا ہوتے ہیں۔
دلہنوں میں کانچ کی بنی چوڑیاں پہننے کا رواج بھی عام اور صدیوں پرانا ہے۔
اجتماعی شادی میں صرف ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے جوڑے ہی نہیں تھے بلکہ مسلم گھرانوں سے تعلق رکھنے والے جوڑے بھی شامل تھے۔ مسلم جوڑوں کی شادی ان کے اپنے مذہبی عقائد اور رسم و رواج کے مطابق ہوئی۔
شادی کی تقریب میں بھارتی تاجر مہیش بھائی سوانی نے بھی شرکت کی۔ وہ 135 دلہنوں کے گروپ فوٹو میں نمایاں ہیں۔ اجتماعی شادی کے اخراجات برداشت کرنے والوں میں وہ بھی شامل تھے۔
قطار میں موجود ایک دلہن شادی کے تقریب کے موقع پر موبائل فون پر اپنی شادی کی مبارک باد وصول کرتے ہوئے۔
اجتماعی شادی کی تقریب کے بعد تمام جوڑے ایک میدان میں جمع ہیں۔
شادی سے قبل دلہنیں اور دولہا الگ الگ سمتوں سے میدان میں آئے تھے تاہم واپسی پر سب جوڑے ایک ساتھ روانہ ہوئے۔
اجتماعی شادی کی تقریب میں مسلمان جوڑوں کی شادی ان کے مذہبی عقائد کے مطابق ہوئی۔