کرونا وائرس کے تدارک کے لیے سخت اقدامات

چین میں رواں ماہ کے آغاز میں کرونا وائرس سے لوگوں کے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی تھی۔

ووہان شہر سے چین سمیت دنیا کے دیگر ممالک میں یہ وائرس منتقل ہوا۔ جس کے بعد ووہان کے حوالے سے سفری پابندیاں عائد کی گئیں۔

دنیا کے کئی ممالک نے ایئرپورٹس پر اسکینرز نصب کر دیے ہیں جو چین سے آنے والے افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق کے لیے استعمال کیے جا رہے ہیں۔

چین کے شہر ووہان کے جس بازار سے کرونا وائرس پھیلا تھا حکام نے اسے سیل کر دیا ہے۔

ووہان میں کرونا وائرس کے مریضوں کے اسپتال میں سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں جب کہ عملے پر بھی حفاظتی کپڑے پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

دنیا کے بعض ممالک میں کرونا وائرس سے مدافعت کی ادویات پر تحقیق کی جا رہی ہے۔

چین میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کے استعمال کی اشیا کو بھی محفوظ انداز سے تلف کیا جا رہا ہے۔

ووہان شہر میں کرونا وائرس کے مریضوں کے لیے نیا اسپتال بھی بنایا جا رہا ہے۔ جن اسپتالوں میں پہلے مریض موجود ہیں اس کے عملے کے لیے سخت حفاظتی اقدامات کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

مختلف وسطی ایشیائی ممالک نے بھی چین سے آنے والے مسافروں کی اسکریننگ کا عمل شروع کر دیا ہے۔

چین میں نئے قمری سال کے آغاز پر شہری بڑی تعداد میں ایک صوبے سے دوسرے مقام کا سفر کرتے ہیں جس سے وائرس پھیلنے کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

چین میں فضائی سفر کرنے والوں کی خصوصی اسکریننگ بھی کی جا رہی ہے تاکہ کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔

انڈونیشیا میں بھی کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد حکام نے حفاظتی اقدامات شروع کیے ہیں۔

چین کے شہر ووہان میں سفری پابندیوں کے باعث شاہراہیں خالی نظر آ رہی ہیں جب کہ شہری بھی غیر ضروری طور باہر نہیں نکل رہے۔

ہانگ کانگ نے ایسے افراد کے داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے جنہوں نے گزشتہ دو ہفتوں میں کرونا وائرس سے متاثرہ چین کے شہر ووہان کا سفر کیا ہو۔

چینی شہر ووہان میں کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے علاج کے لیے خصوصی اقدامات کیے ہیں۔