نیپال: ماؤ رہنما کا انتخابی نتائج تسلیم کرنے سے انکار

نیپال کے الیکشن کمیشن نے ان مطالبات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان الزامات کے باجود گنتی جاری رہے گی۔
نیپال میں ایک ماؤ رہنما نے انتخابات کے نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے۔

'پراچندا' کے نام سے معروف پشپا کمل دہل نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ منگل کو ہونے والے انتخابات میں ووٹوں کی گنتی روک دیں۔ ابتدائی اندازوں کے مطابق انھیں دو میں سے ایک نشست پر شکست کا سامنا ہے۔

ایک پریس کانفرنس میں پشپا کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت کے پاس بیلٹ بکس تبدیل کرنے اور چھپانے جیسی اطلاعات ہیں۔

نیپال کے الیکشن کمیشن نے ان مطالبات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان الزامات کے باجود گنتی جاری رہے گی۔ توقع کی جا رہی ہے کہ ابتدائی نتائج جمعہ کو آنا شروع ہو جائیں گے لیکن گنتی کا عمل اس ہفتے میں مکمل ہوگا۔

انتخابات کی نگرانی کے لیے نیپال میں موجود امریکہ کے سابق صدر جمی کارٹر نے ماؤ رہنما کے بیان پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ یہ رہنما ردعمل کا پرامن طریقہ اختیار کرتے ہوئے اپنی شکایات کو قانونی طریقے سے درج کرائیں گے۔

ماؤ نواز باغیوں کی تقریباً 10 سال کی تحریک کے بعد ملک سے شہنشاہیت کا خاتمہ ہوا تھا اور انھیں 2008ء کے انتخابات میں اکثریت حاصل ہوئی تھی۔

لیکن رواں ہفتے کے انتخابات کے ابتدائی نتائج میں وہ سنٹرسٹ نیپالی کانگریس اور یونائیٹڈ مارکسسٹ لیننسٹ پارٹی سے پیچھے ہیں۔