موریشیس میں بحری جہاز سے تیل کا اخراج

موریشس کے وزیر اعظم نے ہنگامی حالت کا نفاذ کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے مدد کی اپیل کی تھی۔
 

موریشیس کے حکام کا کہنا ہے تیل کے اخراج سے اب تک ساحل کا تقریباً 15 کلو میٹر تک کا علاقہ بری طرح متاثر ہوا ہے۔ 
 

معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ تیل کے اخراج سے بحر ہند کے اس جزیرے کو معاشی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیوں کہ یہاں کے لوگوں کی آمدنی کا انحصار سیاحت پر ہے۔

 

پولیس اور آگ بجھانے والا عملہ ساحل سے تیل کی صفائی کے کام میں مصروف ہے۔ تیل موریشیس کے جنوبی مشرقی ساحل پر دور دور تک پھیل گیا ہے۔

 

تیل کے اخراج سے سمندری حیات کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ ماہرین کے مطابق تیل کا اخراج مچھلیوں اور دیگر آبی حیات کو زہر دینے کے مترادف ہے۔

 

سیکڑوں طلبہ، ماحولیاتی کارکن اور موریشیس کے رہائشی 24 گھنٹے ساحل کی صفائی میں مصروف ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق جہاز میں چار ہزار ٹن تیل موجود تھا۔
 

جاپان کا یہ بحری جہاز 25 جولائی کو موریشیس کے جنوب مشرقی ساحل پر میرین پارک کے قریب ایک چٹان سے ٹکرا گیا تھا جس کے باعث تیل کا اخراج شروع ہوا۔
 

حکام کا کہنا ہے کہ وہ حادثے کی وجوہات جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔