نقل مکانی کرنے والی خواتین کی مشکلات

نقل مکانی کرنے والی خواتین کو خوراک کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے۔ کیوں کہ بیشتر خواتین کے پاس شناختی کارڑ نہیں ہے۔

بے گھر ہونے والی ایک خاتون خوراک کی تقسیم کے مرکز پر اپنا کارڈ دیکھا رہی ہے۔

قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں پاکستانی فوج نے جون میں ملکی و غیر ملکی شدت پسندوں کے خلاف بھرپور فوجی کارروائی شروع کی تھی

بنوں میں قائم ایک مرکز پر بے گھر ہونے والے افراد میں تقسیم ہونے والا راشن۔

بنوں کے ایک مرکز سے نقل مکانی کرنے والے لوگ راشن لے کر جا رہے ہیں۔

قبائلی علاقوں میں آفات سے نمٹنے کے ادارے کے مطابق کہ نقل مکانی کر کے آنے والوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔

شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والے خاندانوں کی ایک بڑی تعداد بنوں میں مقیم ہے۔

فوجی آپریشن کی وجہ سے شمالی وزیرستان سے خواتین اور بچوں کی ایک بڑی تعداد سمیت لاکھوں افراد نے نقل مکانی کی۔

سختی قبائلی روایت کی وجہ سے خواتین کے خاندان کے مرد اُنھیں راشن تقسیم کرنے والے مراکز پر نہیں جانے دیتے۔

شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والوں کے اندراج کی جانچ پڑتال کے بعد ان کی تعداد تقریباً پانچ لاکھ 45 ہزار ہے۔