پاکستان: لاک ڈاؤن میں نرمی، بازار دوبارہ کھل گئے

لاہور میں دکانیں کھلنے پر خریداروں کا رش امڈ آیا ہے اور حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایس او پیز پر مکمل طور پع عمل درآمد نہیں کیا جارہا۔ 

راولپنڈی میں کپڑوں کی دکانوں کے علاوہ دیگر دکانیں اتوار سے دوبارہ کھل گئے تھے۔ جہاں دن بھر خریداروں کا رش رہا۔

عید قریب ہونے کے سبب بازاروں میں خریداروں کا رش بڑھ گیا ہے۔ جس کی وجہ سے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے سماجی دوری کی لازمی شرط بھی نظر انداز کی جارہی ہے۔

راولپنڈی کی مارکیٹس میں ماسک پہن کر خریداری میں مصروف خواتین کے لیے بھی حکومت کی جانب سے جاری کردہ تمام احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا لازمی ہے۔ خواتین کی بڑی تعداد عید کی خریداری کے لیے بازاروں کا رخ کرتی ہے۔
 

 

اگرچہ حکومت کی طرف سے پبلک ٹرانسپورٹ چلانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ تاہم کچھ شہروں میں ٹرانسپورٹ بھی رواں ہے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے تاجروں کو صبح 6 بجے سے شام 5 بجے تک دکانیں کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔

کراچی میں ریڈی میڈ گارمنٹس کے ساتھ ساتھ بغیر سلے مردانہ کپڑوں کی فروخت شروع ہے۔ مرد عید پر زیادہ تر شلوار قمیض زیب تن کرتے ہیں۔

عید کے موقع پر کراچی کی مارکیٹوں میں قائم چوڑیوں کی دکانیں بھی کھل گئی ہیں۔ ان دکانوں پر شام کے اوقات میں تل دھرنے کو جگہ نہیں ہوتی۔ تاہم دکانیں اگر ہدایات کے مطابق 5 بجے ہی بند ہوئیں تو ان دکانوں پر دن بھر خواتین کا رش نظر آئے گا۔

کراچی شہر کے چوراہوں پر پھول پیچنے والے لوگوں نے بھی لاک ڈاؤن میں نرمی ہونے پر پھولوں کی فروخت پھر سے شروع کردی ہے۔ 

تمام دکانداروں کو جاری کردہ ایس او پیز کے مطابق دکانداروں، ان کے ملازمین اور گاہکوں کے لیے ماسک پہننا لازمی ہے۔ جب کہ بزرگ اور بیمار افراد کو مارکیٹ میں جانے کی اجازت نہیں۔

کپڑوں کی دکانیں بھی پیر سے دوبارہ کھلنا شروع ہوگئیں ہیں۔ دو ماہ سے زیادہ عرصے تک بند رہنے کے باعث جمع ہوجانے والی دھول مٹی کو ہٹایا جارہا ہے۔

کراچی میں بھی لاک ڈاؤن میں نرمی کے اعلان کے ساتھ ہی سب سے پہلے خواتین اور بچوں کے کپڑوں کی دکانیں کھلیں۔

تعمیراتی صنعت سے جڑی دکانوں جیسے پینٹ، سیمنٹ، سریے، الیکٹریکل اسٹورز اور ہارڈویئر کی دکانوں کو بھی کھلنے کی اجازت مل گئی ہے۔

بازار کھلنے کے بعد دیہاڑی دار مزدورں کو بھی کام ملنا شروع ہوگیا ہے۔ یومیہ دیہاڑی پر کام کرنے والے مزدور اپنے اپنے کاموں پر لوٹ آئے ہیں۔