پشاور میں سرکاری ملازمین کی بس میں دھماکا

پولیس حکام کے مطابق یہ بس مردان سے سرکاری ملازمین کو لے کر آ رہی تھی کہ جیسے ہی پشاور کے تھانہ غربی کے سامنے سنہری مسجد کے علاقے میں پہنچی تو اس میں زور دار دھماکا ہوا۔

دھماکے کے بعد سکیورٹی فورسز نے جائے وقوع کو گھیرے میں لے لیا۔

اسپتال حکام کے مطابق زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے جس سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ بس پر سول سیکرٹریٹ کے ملازمین پشاور آتے ہیں اور دھماکے کے وقت اس پر لگ بھگ پچاس افراد سوار تھے۔

دھماکے سے بس کو خاصا نقصان پہنچا اور اسی باعث زخمیوں کو بس سے نکالنے میں امدادی کارکنوں کو مشکل کا سامنا کرنا پڑا۔

پولیس اور امدادی کارکن فوری طور پر جائے وقوع پر پہنچے اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا۔

صوبائی مشیر اطلاعات مشتاق غنی نے صحافیوں کو بتایا کہ بس کے اندر ہی کوئی دھماکا خیز مواد نصب تھا جس کے پھٹنے سے یہ واقعہ پیش آیا۔

یہ سرکاری بس نہیں تھی یہ ایک پرائیویٹ بس تھی جس کا انتظام مقامی طور پر کیا گیا تھا۔

پاکستان کے شمال مغربی شہر پشاور میں بدھ کی صبح ایک بس میں ہونے والے دھماکے سے 15 افراد ہلاک اور 30 سے زائد زخمی ہو گئے۔

ایک تفتیش کار جائے دھماکے سے شواہد جمع کر رہا ہے۔