نیوزی لینڈ میں آتش فشاں پہاڑ پھٹ پڑا

وائٹ آئی لینڈ نیوزی لینڈ کا سب سے متحرک آتش فشاں پہاڑ ہے جس کا 70 فی صد حصہ زیرِ سمندر واقع ہے۔ ہر سال تقریباً 10 ہزار سیاح اسے دیکھنے آتے ہیں۔

 

پولیس حکام کے مطابق واقعہ مقامی وقت کے مطابق رات دو بج کر 11 منٹ پر پیش آیا جس کے فوری بعد علاقے کو سیاحوں سے خالی کرالیا گیا۔ بیشتر کو کشتی کے ذریعے پہاڑ سے دور منتقل کیا گیا ہے۔ 
 

ایک محتاط اندازے کے مطابق واقعے کے وقت پہاڑ کے قریب 50 افراد موجود تھے۔ شہر کے میئر جوڈی ٹرنر کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی سروسز ہر ممکن طور پر لوگوں کو آئی لینڈ سے باہر نکالنے اور اُنہیں علاج کی غرض سے اسپتالوں میں منتقل کرنے کا کام انجام دے رہی ہیں۔

نیشنل ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی کا کہنا ہے کہ سفید راکھ کی ایک موٹی تہہ کئی میل دور سے ہی دیکھی جاسکتی ہے۔

نیوزی لینڈ کا سب سے متحرک آتش فشاں 'وائٹ آئی لینڈ' کو دیکھنے ہر سال تقریباً 10 ہزار سیاح آتے ہیں۔

سینٹ جان ایمبولینس کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ واقعے میں کم از کم 20 افراد زخمی ہوئے ہیں تاہم طبی عملے کی جانب سے اس دعوے کی تصدیق نہیں ہوسکی۔

وائٹ آئی لینڈ میں آتش فشاں پھٹنے کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ اس سے قبل 2016 میں آتش فشاں پھٹا تھا۔

زخمی اور متاثرہ افراد کو اسپتالوں اور محفوظ مقامات پر منتقلی کی غرض سے ہیلی کاپٹرز، کشتیوں اور طیاروں سے مدد لی جارہی ہے۔