میناپولس میں جلاؤ گھیراؤ، پولیس اسٹیشن نذر آتش

صورتِ حال پر قابو پانے کے لیے نیشنل گارڈز کو طلب کر لیا گیا ہے جب کہ مظاہرین نے ایک پولیس اسٹیشن کو بھی آگ لگا دی۔ لیکن مظاہروں کے پیشِ نظر تین روز قبل ہی یہ پولیس اسٹیشن خالی کر دیا گیا تھا۔

پیر کو سوشل میڈیا پر پولیس حراست میں جارج فلوئیڈ نامی سیاہ فام شخص کی ہلاکت ہوئی تھی جس کے بعد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔ پولیس کے مطابق مذکورہ شخص نے مزاحمت کی کوشش کی تھی۔


 

جارج فلوئیڈ کی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ منیاپولس سمیت دیگر کئی شہروں تک پھیل گیا ہے۔
 

مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ واقعے میں ملوث پولیس اہلکاروں کو قرار واقعی سزا دی جائے اور آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام یقینی بنائی جائے۔
 

منیاپولس کے اسٹورز میں لوٹ مار کے بعد کئی ڈیپارٹمنٹل اسٹور بند کردیے گئے جب کہ انتظامیہ نے اتوار تک ریل اور بس سروس بھی جزوی طور پر معطل کر دی ہے۔
 

امریکہ کے تحقیقاتی ادارے فیڈرل بیورو آف انوسٹی گیشن (ایف بی آئی) واقعے کی تحقیقات کررہا ہے جب کہ چار پولیس اہلکاروں کو ملازمت سے برخاست کر دیا گیا ہے۔

 

پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کی بھی اطلاعات ہیں۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور ربڑ کی گولیاں بھی استعمال کیں۔
 

مشتعل مظاہرین نے احتجاجی مظاہروں کے دوران کئی گاڑیوں کو نذر آتش جب کہ املاک کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔

مظاہرے کے دوران مشتعل افراد نے مختلف ڈپارٹمنٹل اسٹورز کی پارکنگ پر قبضہ کرلیا جب کہ کئی اسٹورز کو بھی لوٹ لیا گیا۔
 

جلاؤ گھیراؤ کے بڑھتے ہوئے واقعات پر امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ منیاپولس میں قیادت کا فقدان ہے۔