بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں صورت حال غیر یقینی ہو گئی ہے اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت کی طرف سے کشمیر کے بارے میں جلد کسی بڑے اعلان کی توقع ہے۔
نیشنل کانفرنس کے صدر عمر عبداللہ نے آج اتوار کے روز ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ کشمیر میں صورت حال انتہائی کشیدگی اختیار کر گئی ہے اور انہیں خدشہ ہے کہ انہیں اور دیگر کشمیری رہنماؤں کو آج رات کسی وقت گرفتار یا نظر بند کر دیا جائے گا۔
I believe I’m being placed under house arrest from midnight tonight & the process has already started for other mainstream leaders. No way of knowing if this is true but if it is then I’ll see all of you on the other side of whatever is in store. Allah save us 🙏🏼
— Omar Abdullah (@OmarAbdullah) August 4, 2019
عمر عبداللہ نے کہا کہ حکومت کے ان اقدامات سے اس دعوے کی قلعی کھل گئی ہے کہ امر ناتھ یاترا کو پاکستان کی طرف سے کسی دہشت گرد حملے کے امکان کے پیش نظر منسوخ کیا گیا ہے۔
انڈین نیشنل کانگریس کے لیڈر اور سابق مرکزی وزیر ششی تھرور نے ایک ٹویٹ میں عمر عبداللہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ، ’’آپ اکیلے نہیں ہیں۔ حکومت ہمارے ملک کے ساتھ جو کچھ بھی کرنے والی ہے، ہر جمہوریت پسند بھارتی کشمیر کے کلیدی رہنماؤں کے ساتھ کھڑا ہو گا۔ پارلیمنٹ کا اجلاس جاری ہے اور ہماری آوازوں کو خاموش نہیں کیا جا سکے گا۔‘‘
You are not alone @OmarAbdullah. Every Indian democrat will stand with the decent mainstream leaders in Kashmir as you face up to whatever the government has in store for our country. Parliament is still in session & our voices will not be stilled. @INCIndia https://t.co/QqGa4EgrP3
— Shashi Tharoor (@ShashiTharoor) August 4, 2019
بھارت نژاد امریکی مصنف اور تجزیہ کار وکرم چندرہ نے بھی ایک ٹویٹ میں عمر عبداللہ کی نظر بندی کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں جو کچھ بھی ہونے والا ہے اس کا تعلق دہشت گردی کی وارننگ یا امرناتھ یاترا سے بالکل نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ کل کوئی بڑا اعلان ہونے والا ہے۔ کون جانے یہ اعلان کیا ہو گا۔
If #OmarAbdullah has been placed under house arrest then presumably whatever is happening has nothing to do with a terror warning or a threat to the Amarnath Yatra. Seems clear that some announcement is coming tomorrow. What is it? Who knows? https://t.co/SFJHfjHWCW
— Vikram Chandra (@vikramchandra) August 4, 2019
میڈیا ذرائع کے مطابق بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں انٹرنیٹ سروس معطل کی جا رہی ہے اور یہ معطلی 15 اگست تک جاری رہے گی۔ ذرائع کا مذید کہنا ہے کہ کشمیر یونیورسٹی کے امتحانات بھی ملتوی کر دیے گئے ہیں۔
معروف بھارتی صحافی برکھا دت نے ایک ٹویٹ میں انٹرنیٹ سروس معطل ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے خیال ظاہر کیا ہے کہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں کرفیو بھی لگایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خدا جانے کیا ہونے والا ہے۔
The beginning of snapping mobile Internet services in Kashmir has begun. Curfew is expected later. God knows what%27s ahead. But stay safe everyone.
— barkha dutt (@BDUTT) August 4, 2019