لاہور میں اسموگ کے ڈیرے

لاہور گزشتہ کئی روز سے اسموگ کی لپیٹ میں ہے، زیادہ سموگ صبح اور شام کے اوقات میں ہوتی ہے جس کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم 'ایمنسٹی انٹرنیشنل' نے لاہور میں فضائی آلودگی کو ہر شہری کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے 'ہنگامی اقدامات' کی وارننگ جاری کی تھی۔

ایمنسٹی کا کہنا ہے کہ وارننگ جاری کرنے کا مقصد عالمی اداروں کی توجہ لاہور کی جانب مبذول کرانا ہے تاکہ شہریوں کو اسموگ کے اثرات سے بچایا جا سکے۔

ماہرینِ ماحولیات کا کہنا ہے کہ ہوا میں آکسیجن اور نائٹروجن سمیت دیگر بہت سے مادے ہوتے ہیں۔ جب گاڑیوں اور فیکٹریوں اور بھٹوں سے دھوئیں کا اخراج ہوتا ہے تو اس صورت میں ہوا میں موجود چھوٹے مادے ایک خاص حد سے تجاوز کرنے پر یہ ہوا کو آلودہ کر دیتے ہیں۔
اسموگ کینسر اور دل کے عارضے جیسی خطرناک بیماریوں کا بھی سبب بن سکتی ہے۔
لاہور سمیت فیصل آباد اور گوجرانوالہ میں بھی اسموگ کے باعث اسکول بند رکھے گئے تھے۔
لاہور میں صبح اور شام کو دفتری اوقات کے دوران ٹریفک بڑھنے سے اسموگ بھی بڑھ جاتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ لوگ اسموگ کے اثرات سے بچنے کے لیے ماسک پہنیں اور غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے گریز کریں۔
حکام کا کہنا ہے فصلوں کی باقیات جلانے اور فیکٹریوں کی چمنیوں سے نکلنے والا دھواں بھی اسموگ میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔