ملا عمر کی موت کی خبر جعلی: طالبان

ملا عمر کی موت کی خبر جعلی: طالبان

طالبان کے ترجمان نے اپنی تحریک کے سربراہ ملا عمر کی موت کی خبر کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ جعلی اور غلط اطلاع ہے۔

ترجمان ذبیح اللہ نے امریکی خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کو بتایا کہ ان کے موبائیل فون سے صحافیوں کو بھیجا گیا پیغام فون ہیکنگ کا نتیجہ ہے۔”وہ (ملا عمر) ملک میں جاری کارروائیوں کی نگرانی کررہے ہیں اور باہر والوں نے لازماً طالبان کے فون اور ویب سائٹ ہیک کرلی ہے۔“

ذبیح اللہ نے امریکی سراغ رساں ادارے سی آئی اے پر اس کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہ طالبان کے ”حوصلے پست کرنے کی کوشش تھی“۔

قبل ازیں مبینہ طور پر طالبان کے ترجمان کی طرف سے بھیجے گئے پیغام میں یہ اعلان کیا گیا تھا کہ ”امیر المومنین ملا عمر“ انتقال کرگئے ہیں۔ طالبان اپنی تحریک کے سربراہ کو امیر المومنین کے لقب سے پکارتے ہیں۔

افغان اور اتحادی افواج کا بھی کہنا تھا کہ وہ ملا عمر کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کرسکتے۔

ملا عمر امریکہ کی زیر قیادت اتحادی افواج اور حامد کرزئی کی افغان حکومت کے خلاف ایک دہائی سے جاری طالبان مزاحمت کی قیادت کررہا ہے۔ سات اکتوبر 2001ء میں افغانستان میں امریکہ کی مداخلت سے قبل وہ ملک میں طالبان حکومت کا بھی سربراہ تھا۔