تھائی لینڈ کے بے روزگار ہاتھیوں کی نقل مکانی

سیاحتی مقامات بند ہونے سے کئی ہاتھی خوراک کی تلاش میں مقامی آبادیوں کا رُخ کر رہے ہیں جس سے مقامی آبادی کو بھی خطرات لاحق ہیں۔
 

یہ ہاتھی سیاحتی مقامات پر آنے والے سیاحوں کو سیر کے علاوہ مختلف کرتب بھی دکھاتے تھے جس سے نہ صرف ان کی خوراک کا بندوبست ہوتا تھا بلکہ ان کے مہاوت یعنی دیکھ بھال کرنے والوں کا بھی یہی ذریعہ معاش تھا۔


 

تھائی لینڈ میں لگ بھگ تین ہزار ہاتھی مختلف تفریحی پارکوں اور دیگر سیاحتی مقامات پر موجود ہوتے ہیں۔ لیکن وبا کے باعث یہ مشکلات کا شکار ہیں۔ حکام وبا کا زور ٹوٹنے کے بعد ان ہاتھیوں کو دوبارہ سیاحتی مقامات پر منتقلی کے لیے کوشاں ہیں۔


 

تھائی لینڈ کے صوبے چیانگ مے میں بھی 100 ہاتھی سیاحتی مقامات سے نقل مکانی کر کے پہنچے ہیں۔ جہاں وہ لوگوں کی توجہ کا مرکز بھی بنے ہوئے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ مناسب خوراک اور دیکھ بھال نہ ہونے سے کئی ہاتھی بیمار بھی ہو گئے ہیں جن کے علاج کے انتظامات بھی کیے جا رہے ہیں۔

 

یہ ہاتھی خواراک کی تلاش میں سرگرم رہتے ہیں البتہ ماہرین کا کہنا ہے کہ ان جانوروں کی بہتر دیکھ بھال کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔

ہاتھیوں کی دیکھ بھال کرنے والے مہاوت بھی ان کے لیے خوارک کا بندوبست کرتے ہیں حالانکہ کرونا کی وجہ سے اُن کا روزگار بھی ختم ہو گیا ہے۔

ہاتھیوں کے تحفظ کے لیے سرگرم تنظیم کا ایک رکن ہتھنی کو خوراک کھلا رہا ہے۔ یہ ہتھنی پیٹ کے انفیکشن کا شکار ہے جس کا علاج بھی جاری ہے۔
 

سیاحتی مقامات سے آنے والے ان ہاتھیوں کے پاس کام کاج نہ ہونے کے باعث زیادہ تر وقت نہا کر یا قرب و جوار کے علاقوں میں مٹر گشت کرتے ہوئے گزارتے ہیں۔