افغان قیدیوں کو اذیت دینے کا الزام

کابل: فائل فوٹو

میڈیا سےبات کرنے کے بعد ہی کہیں امریکی عہدے داروں کو کمیشن کی رپورٹ دی گئی: ترجمان امریکی سفارت خانہ

افغان صدرحامد کرزئی کی طرف سےتشکیل دیےگئےکمیشن نےامریکی نگرانی میں کام کرنے والے ایک قیدخانے کے خلاف سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔

ہفتے کے دِن میڈیا کوجاری کی گئی ایک رپورٹ میں کمیشن نے امریکہ پر دارالحکومت کابل کے شمال میں بگرام ہوائی اڈے کے قریب قائم ایک قیدخانے میں افغان قیدیوں کےساتھ زیادتی اوراذیت رسانی کا الزام لگایا۔

رپورٹ میں مبینہ واقعات کےبارے میں کچھ تفصیل بھی پیش کیے گئے ہیں۔ تاہم، کمیشن کے ایک رُکن، محمد امین احمدی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ قیدیوں نےمختلف نوعیت کی شکایات درج کرائیں، جِن کا تعلق وکیل تک رسائی نہ ملنےاوراذیت دینے سےمتعلق ہے۔


اُنھوں نےکہا کہ کچھ قیدیوں نےیہ بھی شکایت کی کہ باوجود اِس بات کے کہ اُن پر کسی غلط کاری کا الزام ثابت نہیں ہوا پھر بھی اُنھیں قید رکھا گیا۔

کمیشن کے صدر گل رحمٰن قاضی نےصدر کرزئی کےمطالبے کی طرح، امریکہ پر زور دیا کہ فوری طور پر قیدخانے کا کنٹرول افغان حکومت کے حوالے کیا جائے۔

ہفتےکےروز کابل میں امریکی سفارتخانےکے ایک ترجمان نےایسوسی ایٹڈ پریس کوبتایا کہ میڈیا سےبات کرنے کے بعد ہی کہیں امریکی عہدے داروں کو کمیشن کی رپورٹ موصول ہوئی۔

اُنھوں نےبتایا کہ امریکہ قیدیوں کے ساتھ زیادتی کےالزامات کے تمام معاملات کی چھان بین کیا کرتا ہے۔

امریکہ کی طرف سے قیدیوں کا کنٹرول افغانوں کو منتقل کیے جانے کےمعاملے پر افغان اور امریکی عہدے داروں کےدرمیان بات چیت کا ایک سلسلہ جاری ہے۔