سکیورٹی امور پر امریکہ اور افغانستان کی بات چیت

فائل

مذاکرات داخلی سلامتی اور انسدادِ دہشت گردی کے امور پر صدر براک اوباما کی مشیر لیزا مناکو کے حالیہ دورۂ افغانستان کے دوران ہوئے ہیں۔

امریکہ اور افغانستان کے اعلیٰ حکام نے غیر ملکی فوجوں کے انخلا کے بعد افغانستان کی سکیورٹی کی صورتِ حال، دہشت گردوں سے لاحق خطرات اور ان سے نبٹنے کی تیاریوں پر تفصیلی مذاکرات کیے ہیں۔

امریکی محکمۂ خارجہ کے مطابق یہ مذاکرات داخلی سلامتی اور انسدادِ دہشت گردی کے امور پر صدر براک اوباما کی مشیر لیزا مناکو کے حالیہ دورۂ افغانستان کے دوران ہوئے ہیں۔

محکمۂ خارجہ کے حکام کا کہنا ہے کہ پیر کو ختم ہونے والے تین روزہ دورے کے دوران امریکی صدر کی مشیر نے اعلیٰ افغان حکام کے ساتھ خطے کی صورتِ حال، افغانستان میں امریکی مفادات کے تحفظ اور آئندہ دو برسوں کے دوران انسدادِ دہشت گردی کی کوششوں میں امریکہ اور افغانستان کے درمیان تعاون کے فروغ پر بھی بات چیت کی۔

امریکی وفد میں شامل اعلیٰ اہلکاروں نے مغربی ذرائع ابلاغ کو بتایا ہے کہ لیزا مناکو کی افغان صدر اشرف غنی کے ساتھ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دیگر امور کے علاوہ افغان سکیورٹی فورسز کے لیے امریکی تعاون میں اضافے کے طریقوں پر بھی تبادلۂ خیال کیا۔

محکمۂ خارجہ کے مطابق افغانستان میں اپنے تین روزہ قیام کے دوران لیزا مناکو نے کابل میں سول اور عسکری قیادت کے ساتھ ملاقاتوں کے علاوہ افغانستان کے مختلف علاقوں میں قائم امریکی فوجی اڈوں کا دورہ بھی کیا۔

ان دوروں کے دوران صدر اوباما کی مشیر نے امریکی فوجیوں کے ساتھ افغانستان کی سکیورٹی کی صورتِ حال بہتر بنانے اور القاعدہ اور دیگر دہشت گرد گروہوں پر دباؤ برقرار رکھنے سمیت متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا اور اس بارے میں فوجیوں کی آرا سنیں۔

یاد رہے کہ دسمبر 2014ء میں افغانستان میں غیر ملکی فوجی مشن کے اختتام کے بعد اب امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی تمام تر توجہ افغان سکیورٹی فورسز کی تربیت اور انہیں انسدادِ دہشت گردی میں مشاورت اور تعاون فراہم کرنے پر مرکوز ہے۔