تصاویر: ورجینیا کی سرکاری عمارت میں فائرنگ سے 12 افراد ہلاک

حکام کے مطابق حملہ آور نے سب سے پہلے میونسپل دفتر کے باہر گاڑی میں سوار ایک شخص کو گولی ماری جس کے بعد وہ دفتر میں داخل ہوا۔

عینی شاہدین کے مطابق فائرنگ شروع ہوتے ہی چیخ و پکار شروع ہو گئی اور لوگ بچاوؑ کے لیے محفوظ مقامات کی طرف بھاگنے لگے۔

پولیس سربراہ جیمز سرویرا کے مطابق حملہ آور شہر کی سرکاری تعمیرات کے محکمے کا ملازم بھی رہ چکا ہے۔

امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل کے مطابق 40 سالہ حملہ آور 'ڈی وائن کریڈوک' کو ملازمت سے برخاست کر دیا گیا تھا، اور اس نے یہ اقدام بدلہ لینے کی غرض سے کیا۔

اخبار کے مطابق حملہ آور نے حالیہ دنوں میں قانونی طریقے سے اسلحے کی خریداری بھی کی تھی۔

پولیس کے مطابق حملہ آور نے 45 بور کا سائلسنر والا پستول فائرنگ کے لیے استعمال کیا اس کے پاس متعدد میگزین بھی موجود تھے جو تبدیل کر کے وہ لوگوں پر فائرنگ کرتا رہا۔

پولیس چیف جیمز سرویرا کے مطابق پولیس نے بروقت پہنچ کر حملہ آور کو ہلاک کیا ورنہ ہلاکتوں میں اضافہ ہو سکتا تھا۔

پولیس کے مطابق انہیں یہ معلومات ملی ہیں کہ حملہ آور اپنے کام سے خوش نہیں تھا اور کافی عرصے سے شہری سہولیات کے دفتر میں کام کر رہا تھا۔

پولیس نے واقعے میں ہلاک ہونے والے افراد کی شناخت تاحال ظاہر نہیں کی ہے۔

دفتر میں فائرنگ کے اس واقعے کو امریکی تاریخ کے بدترین واقعات میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے۔

ورجینیا کے گورنر رالف نارتھم نے واقعے کو ہولناک قرار دیتے ہوئے ہلاک ہونے والوں کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔