فلپائن میں آتش فشاں سے راکھ کا اخراج جاری

پہاڑ سے اٹھنے والے دھویں اور راکھ سے شادی کی تقریبات بھی محفوظ نہیں ہیں۔ لوگ ایک جانب خوف میں مبتلا ہیں تو دوسری جانب زندگی کے تمام معاملات ترک کر دینا بھی ممکن نہیں ہے۔

راکھ سے بچنے کے لیے لوگ اپنے طور پر مختلف طریقے اختیار کر رہے ہیں۔ کچھ افراد درختوں کی بڑی بڑی ٹہنیاں توڑ کر ان سے رہائشی مکانات کی چھتوں کو ڈھک رہے ہیں تاکہ چھت اور مکان کو نقصان سے بچایا جا سکے۔

آتش فشاں کی راکھ متعد شہروں بھی میں چاروں جانب پھیل چکی ہے یہاں تک کہ سوئمنگ پول اور دریا بھی اس سے محفوظ نہیں۔ 
 

راکھ پھیلنے کے سبب تفریحی پارک ویران ہوگئے ہیں۔ جھولوں کو بھی راکھ نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جب کہ لوگ اپنے اپنے گھروں تک محدود ہوکر رہ گئے ہیں۔ 

 

فلپائن میں تال نامی آتش فشاں پہاڑ سے پچھلے ہفتے راکھ نکلنا شروع ہوئی تھی جس کے سبب لاتعداد افراد نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔

 

آتش فشاں کی راکھ سے متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو بسوں، ٹرکوں اور ٹریکٹر ٹرالی سے منتقل کیا گیا۔  
 

راکھ نے مکانات، دفاتر، سڑکوں اور میدانوں کو اس بری طرح اپنی لیپٹ میں لے لیا ہے کہ سارے شہر کا رنگ ہی بدل گیا ہے۔ علاقے ویران ہیں اور نظام زندگی تھم سا گیا ہے۔ 

 

آتش فشاں سے 13 جنوری کو پر راکھ نکلنا شروع ہوئی تھی۔ دھویں اور راکھ کے بادل بعض افراد کے لیے حیرت کا سبب بنے اور انہوں نے شوق سے اس کا نظارہ کیا لیکن بعد میں پیش آنے والے مسائل سے انہیں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ 

 

 دھویںاور راکھ سے کئی شہر متاثر ہوئے۔ 

 

آتش فشاں میں دھماکوں سے متعدد شاہراؤں کو نقصان پہنچا اور کئی سڑکوں پر بڑی بڑی دراڑیں پڑ گئیں۔ 

 

راکھ نے ندی نالوں میں بہتے پانی کو بھی شدید متاثر کیا۔ 

 

لوگوں کی بڑی تعداد حکام کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے چہروں کو ڈھانپ کر باہر نکل رہی ہے۔