اگست 2021 میں طالبان حکومت کی جانب سے کابل کی باگ ڈور سنبھالنے کے بعد جب افغانستان جانے کا اتفاق ہوا تو ایک امریکی ڈالر کے مقابلے میں تقریباً 90 افغانی تبادلے کی صورت میں ملتے تھے۔
معیشت میں بہتری کے لیے آئی ایم ایف سےفنڈنگ کتنی اہم ہےاور حکومت کو ابتدا ہی میں کیا اقدامات اٹھانے چاہییں جن سے ثابت ہو کہ حکومت اصلاحات کے لیے سنجیدہ ہے؟ ماہرِ معاشیات خاقان نجیب سے جانتے ہیں۔
آئی ایم ایف کا مشن پاکستان میں ہے اسی دوران پی ٹی آئى نے واشنگٹن میں آئى ایم ایف ہیڈ کوارٹرز کے سامنے مظاہرہ کیاجس میں مطالبہ تھا کہ آٹھ فروری کے انتخابات کی شفافیت کو جانچنےکے بعدپاکستان کو فنڈز فراہم کیے جائیں۔ آئى ایم ایف کے پاکستان کے ساتھ رابطوں اور فنڈنگ پراس احتجاج سے کیا کوئى فرق پڑے گا؟
پاکستانی عوام کی انہی خواہشات اور توقعات کے درمیان 'اسٹینڈ بائی معاہدے' کے دوسرے جائزے کے لیے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کا وفد پاکستان میں موجود ہے۔ ایسے میں جہاں عوام ملکی معیشت میں بہتری کی توقعات رکھتے ہیں تو وہیں معاشی ماہرین کہتے ہیں کہ پاکستانی عوام کو ابھی مزید صبر کرنا ہو گا۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹینڈ بائی معاہدے کی آخری قسط پر مذاکرات جاری ہیں۔ لیکن حکومت مالی مشکلات کے پیشِ نظر آئی ایم ایف کے ساتھ ایک نئے پروگرام پر بھی بات کرنا چاہتی ہے۔ پاکستان کو پھر آئی ایم ایف سے قرض کیوں چاہیے؟ جانیے محمد ثاقب اور خلیل احمد کی اس رپورٹ میں۔
بینکنگ کے شعبے میں 30 سالہ وسیع تجربہ رکھنے والے محمد اورنگزیب کی بطور وزیرِ خزانہ تعیناتی کو کئی معاشی اور سیاسی تجزیہ کار انتہائی باریک بینی سے دیکھ رہے ہیں۔
تاہم آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ وہ اندرونی سیاسی صورتِ حال پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔ لیکن انتخابی تنازعات کے شفاف اور پرامن حل کی حوصلہ افزائی کریں گے۔
آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ وہ پاکستان کی نئی بننے والی حکومت کےساتھ مل کرکام کرتا رہے گا۔ ادارے کی ترجمان نے پاکستان کےاندر سیاسی صورتحال پر ردعمل دینے سےگریز کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک جو معاملات پاکستان کے ساتھ رہے ہیں اس سے ادارہ مطمئن ہے۔ مزید تفصیلات اسد خالد سے۔
پاکستان کو اگلے مالی سال میں تقریباً 25 ارب ڈالر کے بیرونی قرضوں کی ادائیگی کرنی ہے جو اس کے موجودہ غیر ملکی زرِ مبادلہ کے ذخائر سے تین گنا زیادہ ہیں۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان چمن کی سرحد پر چار ماہ کے بعد تجارتی سرگرمیاں مکمل طور پر بحال ہو گئی ہیں۔ البتہ لغڑی اتحاد کا ویزے اور پاسپورٹ کی پابندی کے خلاف چمن میں دھرنا بدستور جاری ہے۔
پاکستان میں بجلی کی قیمتوں کے تعین کے لیے قائم ادارے ’نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی‘ (نیپرا) نے ایک ماہ کے لیے بجلی سات روپے سے زائد مزید مہنگی کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
وزارتِ خزانہ کے مطابق گزشتہ چند برسوں میں پاکستانی کرنسی کی قدر میں کمی سمیت کئی دیگر عوامل کی وجہ سے ملک میں مہنگائی بڑھتی جا رہی ہے۔
مزید لوڈ کریں