مبصرین کے مطابق 16 ستمبر 2022 کو مہسا امینی پولیس حراست میں موت بعد پھوٹنے والے احتجاج نے ایران پر انمٹ نقوش چھوڑے ہیں
ایک شیعہ عالم راشد الحسینی نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا ہے کہ شریعت میں 9 سال کی لڑکی سے شادی کی اجازت ہے لیکن عملی طور پر اس کا امکان زیادہ سے زیادہ ایک فی صد ہے۔
سوشل میڈیا پر اسکن کیئر یا جلد کا خیال رکھنے سے متعلق مشوروں کی بھرمار ہے۔ انفلوئنسرز آئے روز مہنگی سے مہنگی برانڈز کی پروڈکٹس استعمال کرنے کے مشورے دیتے نظر آتے ہیں۔
یہ رپورٹس، بدقسمتی سے، ایرانی حکومت کی طرف سے خواتین اور لڑکیوں کے خلاف صنفی بنیاد پر تشدد کے ہولناک استعمال سے مطابقت رکھتیہیں : ا،ریکی محکمہ خارجہ
ہیومن رائٹس واچ میں خواتین کے حقوق کی ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر ہیدربار نے وی او اے کو بتایا، "طالبان کی جانب سے بینیٹ کو ملک میں داخلے کی اجازت نہ دیناایسی بہت سی نشانیوں میں سے ایک ہے کہ ان کا انسانی حقوق، خاص طور پر خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے اور یہ شدید ہوتا جا رہا ہے۔"
سندھ پاکستان کا واحد صوبہ ہے جہاں اٹھارہ سال سے کم عمر بچوں کی شادی قانوناً جرم ہے۔ اس قانون کے ہوتے ہوئے سندھ کے بہت سے علاقوں میں کمسن بچیوں کی شادیاں نہ صرف ہوتی ہیں بلکہ وہ کم عمری میں ماں بھی بن جاتی ہیں۔
امریکی ریاست ورجینیا میں دو پاکستانی امریکی خواتین کی ایک تنظیم وہاں کے لوگوں کو خوراک اور بچوں کو جنگ کے ٹراما سے نکالنے کےلیے کھیل ،تفریح اورآرٹ تھیراپی کے مواقع فراہم کر رہی ہے۔
افغانستان میں طالبان کے آنے سے سکیورٹی کی صورتحال تو کافی حد تک بہتر ہوئی ہے۔ لیکن بین الاقوامی تنظیموں کا کہنا ہےکہ انسانی حقوق کی صورتحال ابتر ہوئى ہے اور اس میں سب سے تشویشناک معاملہ خواتین کے حقوق کا ہے جو مختلف پابندیاں برداشت کر رہی ہیں۔ نذرالاسلام نے چند أفغان خواتین سے بات کی۔
الجزائر کی ایک امیچر باکسر ایمان خلیف کو پیرس اولمپکس میں شرکت کے سلسلے میں اپنی صنفی شناخت کے حوالے سے تنازعات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ وی او اے ڈیوا کے رحمان بونیری نے پاکستان میں سول سوسائٹی کی تنظیم جینڈر انٹرایکٹو الائنس سے وابستہ ڈاکٹر مہرب معیز اعوان سے اس موضوع پر بات کی
بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کے بابا وائل نامی گاؤں کو 'ڈاؤری فری ولیج' کہا جاتا ہے۔ اس گاؤں میں شادی بیاہ کے موقع پر جہیز اور قیمتی تحفے تحائف کے لین دین کا رواج نہیں ہے۔ لیکن اس گاؤں میں جہیز کی روایت کا خاتمہ کیسے ہوا؟ جانیے یوسف جمیل اور زبیر ڈار کی اس رپورٹ میں۔
سندھ کے شہر سکھر سے تین برس قبل لاپتا ہونے والی پریا کمار کے والد راج کمار کہتے ہیں جب سے انہیں پتا چلا ہے کہ پریا زندگی ہے اس کے بعد سے ان کی دم توڑتی امیدیں جاگ اٹھی ہیں۔
وزارت خزانہ کے ترجمان احمد ولی حقمل نے اے ایف پی کو بتایا، "وہ خواتین جو گھر پر ہوتی ہیں اور دفتر نہیں جاتیں... ان کی تنخواہیں 5,000 افغانی ( 70 ڈالر) ماہانہ ہیں۔"
مزید لوڈ کریں
No media source currently available