بھارتی کشمیر میں حالیہ پارلیمانی انتخابات میں سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبد اللہ اور محبوبہ مفتی جیسے میدانِ سیاست کے شہسواروں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس شکست پر علاقے کے عام لوگ کیا کہتے ہیں اور سیاسی تجزیہ کاروں کی کیا رائے ہے؟ جانتے ہیں سرینگر سے یوسف جمیل اور زبیر ڈار کی اس رپورٹ میں۔
وزیرِ اعظم مودی کے دور میں بھارت اور امریکہ دفاعی تعلقات میں بالخصوص سلامتی امور سے متعلق ڈائیلاگ فورم کواڈ کے ذریعے غیر معمولی وسعت آئی ہے۔ اس گروپ میں آسٹریلیا اور جاپان بھی شامل ہیں۔
مبصرین کے مطابق مسلمانوں نے مسلک اور برادری پر آئین کے تحفظ کو ترجیح دی کیوں کہ اگر آئین بچے گا تبھی مسلمان بچے گا۔ یہ رجحان بہت خوش آئند ہے۔
اگرچہ نریندر مودی مسلسل تیسری مرتبہ بھارت کے وزیرِ اعظم بنیں گے۔ لیکن یہ پہلی مرتبہ ہے کہ ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو حکومت بنانے کے لیے مقامی پارٹیوں کی ضرورت ہے۔
وزیرِ اعظم مودی نے رواں برس جنوری میں ہی بابری مسجد کی جگہ قائم رام مندر کا افتتاح کیا تھا اور انہیں امید تھی کہ مندر کے افتتاح کے بعد بی جے پی انتخابات میں بھاری اکثریت سے جیت جائے گی۔
بعض سیاسی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ انتخابی نتائج اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ عوام نے عمر عبد اللہ اور محبوبہ مفتی کو اُن مبینہ زیادتیوں، نا انصافیوں اور ریاستی تشدد کے لیے معاف نہیں کیا جن کا انہیں ان کے ادوار میں سامنا کرنا پڑا تھا۔
بھارتی انتخابات کے نتائج واضح ہونے کے ساتھ ہی ملک میں سیاسی رابطوں اور حکومت سازی کی کوششوں میں تیزی آ گئی ہے۔ اطلاعات ہیں کہ نریندر مودی 8 جون کو مسلسل تیسری مدت کے لیے وزیرِ اعظم کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ مزید تفصیلات نئی دہلی سے سہیل اختر قاسمی کی زبانی۔
مبصرین کے مطابق بھارتی عوام نے مہنگائی، بے روزگاری، چار سال کے لیے فوج میں بھرتی کی اسکیم اگنی ویر، کسانوں کے ساتھ حکومت کے سلوک اور ان جیسے دیگر ایشوز کے خلاف بھی اپنا فیصلہ دیا ہے
بی جے پی اور این ڈی اے کی مجموعی نشتیں 290 ہوچکی ہیں لیکن بی جے پی کو بطور پارٹی اکثریت نہیں مل سکی ہے جس پر مبصرین کاکہنا ہے کہ مودی کے لیے ایک کمزور اکثریت کے ساتھ اتحادی حکومت کئی چلینجز لائے گی۔
گزشتہ دو انتخابات میں اس کی دو سب سے بڑی جماعتوں کانگریس اور سماجوادی پارٹی کی کارکردگی اچھی نہیں تھی۔ لیکن اس بار وہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں اور ان کو ملنے والی نشستوں میں کافی اضافے کی امید ہے۔
بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں لوک سبھا الیکشن کے نتائج میں دو سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو شکست ہوئی ہے۔ بی جے پی اور اس کی اتحادی جماعتوں کو بھی چھ میں سے صرف دو نشستوں پر کامیابی ملی ہے۔ مزید تفصیلات یوسف جمیل اور زبیر ڈار کی اس ویڈیو میں۔
مزید لوڈ کریں