ایک تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کمپیوٹر تیار کرنے والی چینی کمپنی لے نووو (Lenovo) نے امریکہ میں قائم پرسنل کمپیوٹر کی سب سے بڑی کمپنی ایچ پی(Hewlett Packard) سے آگے نکل گئی ہے۔ ایچ پی دنیا بھر میں سب سے زیادہ کمپیوٹر فراہم کرنے والی کمپنی ہے۔
ریسرچ سے متعلق کمپنی گارٹنر نے جمعرات کو جاری کی جانے والی اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ اس سال کی تیسری سہ ماہی کے دوران کمپیوٹر کی عالمی مارکیٹ میں لے نوووکاحصہ تقریباً 16 فی صد تھا جو کہ ایچ پی سے صفر اعشاریہ دو فی صد زیادہ ہے۔
کمپیوٹر کی عالمی مارکیٹ میں کسی کمپنی کا ایچ پی کو پیچھے چھوڑنے کا یہ واقعہ برسوں کے بعد ہوا ہے۔
لے نووو کا ہیڈکوارٹر بیجنگ میں ہے ۔
امریکہ کی سلی کان ویلی کے عہدے داروں، جہاں سب سے زیادہ کمپیوٹر آلات تیار کیے جاتے ہیں، کہاہے کہ ایک اور مطالعاتی جائزہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ ایچ پی اب بھی پہلے نمبر پر ہے۔ مارکیٹ کا یہ جائزہ آئی ڈی سی نے مرتب کیا ہے۔
جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ دونوں کمپنیوں کے درمیان معمولی فرق ظاہر ہواتھا لیکن ایچ پی نے فوراً ہی اس پر قابو پالیا۔
تجزیہ کاروں کا کہناہے کہ ان دونوں مطالعاتی جائزوں سے قطع نظر ، ایک اور اہم پہلو یہ ہے کہ اس سال کی تیسری سہ ماہی کے دوران دنیا بھر پرسنل کمپیوٹروں کی خرید میں نمایاں کمی ہوئی اور لوگ ٹیبلٹ کمپیوٹرز اور سمارف موبائل فونز کو زیادہ ترجیح دے رہے ہیں۔
گارٹنر کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تیسری سہ ماہی کے دوران دنیا بھر میں پرسنل کمپیوٹروں کی فراہمی میں آٹھ اعشاریہ تین فی صد کمی کے بعد یہ تعداد گھٹ کر آٹھ کروڑ 75 لاکھ رہ گئی ، جب کہ آئی ڈی سی کی رپورٹ کے مطابق یہ کمی آٹھ اعشاریہ چھ فی صد تھی۔
ریسرچ سے متعلق کمپنی گارٹنر نے جمعرات کو جاری کی جانے والی اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ اس سال کی تیسری سہ ماہی کے دوران کمپیوٹر کی عالمی مارکیٹ میں لے نوووکاحصہ تقریباً 16 فی صد تھا جو کہ ایچ پی سے صفر اعشاریہ دو فی صد زیادہ ہے۔
کمپیوٹر کی عالمی مارکیٹ میں کسی کمپنی کا ایچ پی کو پیچھے چھوڑنے کا یہ واقعہ برسوں کے بعد ہوا ہے۔
لے نووو کا ہیڈکوارٹر بیجنگ میں ہے ۔
امریکہ کی سلی کان ویلی کے عہدے داروں، جہاں سب سے زیادہ کمپیوٹر آلات تیار کیے جاتے ہیں، کہاہے کہ ایک اور مطالعاتی جائزہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ ایچ پی اب بھی پہلے نمبر پر ہے۔ مارکیٹ کا یہ جائزہ آئی ڈی سی نے مرتب کیا ہے۔
جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ دونوں کمپنیوں کے درمیان معمولی فرق ظاہر ہواتھا لیکن ایچ پی نے فوراً ہی اس پر قابو پالیا۔
تجزیہ کاروں کا کہناہے کہ ان دونوں مطالعاتی جائزوں سے قطع نظر ، ایک اور اہم پہلو یہ ہے کہ اس سال کی تیسری سہ ماہی کے دوران دنیا بھر پرسنل کمپیوٹروں کی خرید میں نمایاں کمی ہوئی اور لوگ ٹیبلٹ کمپیوٹرز اور سمارف موبائل فونز کو زیادہ ترجیح دے رہے ہیں۔
گارٹنر کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تیسری سہ ماہی کے دوران دنیا بھر میں پرسنل کمپیوٹروں کی فراہمی میں آٹھ اعشاریہ تین فی صد کمی کے بعد یہ تعداد گھٹ کر آٹھ کروڑ 75 لاکھ رہ گئی ، جب کہ آئی ڈی سی کی رپورٹ کے مطابق یہ کمی آٹھ اعشاریہ چھ فی صد تھی۔