چین اپنے ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کو ترقیاتی حکمت عملی کا حصہ قرار دیتا ہے جس سے ایک سو پچاس سے زائد ملکوں میں سرمایہ کاری اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر ہو گی لیکن ناقدین اسے ترقی کے بجائے چینی اثر و رسوخ کے فروغ کا منصوبہ قرار دے رہے ہیں۔ ثاقب الا سلام کی رپورٹ