رسائی کے لنکس

امریکہ: جارج فلائیڈ کی برسی کے موقع پر ریلیوں اور تقریبات کا اہتمام


جارج فلائیڈ گزشتہ برس 25 مئی کو پولیس تحویل میں ہلاک ہو گئے تھے۔
جارج فلائیڈ گزشتہ برس 25 مئی کو پولیس تحویل میں ہلاک ہو گئے تھے۔

امریکی ریاست منی سوٹا کے شہر منی ایپلس میں گزشتہ برس پولیس تحویل میں سیاہ فام شخص جارج فلائیڈ کی ہلاکت کا ایک برس مکمل ہونے پر مختلف ریلیوں اور تقریبات کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔

اتوار کو فلائیڈ کے اہلِ خانہ نے منی ایپلس میں ریلی کا اہتمام کیا جس میں فلائیڈ کے دوستوں، سماجی کارکنوں اور دیگر شہریوں نے شرکت کی۔

ریلی میں پولیس مقابلوں کے دوران ہلاک ہونے والے دیگر سیاہ فام افراد کے اہلِ خانہ نے بھی شرکت کی۔

امریکی شہر منی ایپلس کے ڈاؤن ٹاؤن میں واقع عدالت کے باہر ریلی میں سیکڑوں کی تعداد میں لوگ موجود تھے جہاں ایک ماہ قبل جارج فلائیڈ کے قتل مقدمے کی سماعت ہوئی تھی۔

ریلی میں شریک افراد نے جارج فلائیڈ، فیلانڈو کیسل اور دیگر سیاہ فام شہریوں کی تصویریں اٹھا رکھی تھیں جو پولیس کی تحویل میں ہلاک ہوئے تھے۔

اس موقع پر جارج فلائیڈ کی بہن برڈجیٹ کا کہنا تھا کہ "یہ ایک طویل، تکلیف دہ اور میرے اور اہل خانہ کے لیے مایوس کن سال رہا ہے۔"

ریلی میں جارج فلائیڈ کے اہل خانہ کے اٹارنی بین کرمپ، سیاہ فام شہریوں کے لیے جدو جہد کرنے والے سماجی کارکن ریو الشارپٹن اور دیگر شرکا نے بھی خطاب کیا۔

دوسری جانب بروکلن، نیویارک میں سیاہ فام شہریوں کے لیے جدوجہد کرنے والے سماجی کارکن ریو ال شارپٹن کی جانب سے جارج فلائیڈ کی یاد میں تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں جارج فلائیڈ کے بھائی ٹیرینس نے بھی شرکت کی تھی۔

اس موقع پر ٹیرینس نے شرکا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کے بھائی اور نسل پرستانہ تشدد کے شکار دیگر افراد کو فراموش نہ کریں۔

علاوہ ازیں 'جارج فلائیڈ میموریل فاؤنڈیشن' کی جانب سے جارج فلائیڈ کی برسی کے موقع پر رواں ہفتے اور آئندہ ہفتے کے آغاز میں منی ایپلس میں متعدد پروگرامز کا انعقاد کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس 25 مئی کو جارج فلائیڈ کی ہلاکت اس وقت ہوئی تھی، جب سفید فام پولیس اہل کار ڈیرک شاویون نے گرفتار کرنے کے بعد جارج فلاؕیڈ کی گردن پر اپنا گھٹنا رکھا جبکہ فلائیڈ کہتے رہے کہ وہ سانس نہیں لے پا رہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز کے مطابق پولیس آفیسر کا گھٹنا نو منٹ تک جارج فلائیڈ کی گردن پر رہا۔

اس واقعے کی ویڈیو اردگرد کھڑے شہریوں نے بنا کر سوشل میڈیا پر ڈال دی تھی جس کے بعد امریکہ کے کئی شہروں اور دنیا بھر میں مظاہرے شروع ہو گئے تھے۔

بعدازاں رواں ماہ کے آغاز میں امریکہ کی ایک وفاقی جیوری نے سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کے قتل کے جرم میں امریکی شہر منی ایپلس کے چار سابقہ پولیس افسران کے خلاف فرد جرم عائد کی تھی۔ شاوین کو قتل کرنے کے جرم کا مرتکب قرار دیا گیا۔

XS
SM
MD
LG