رسائی کے لنکس

فیس بک اور انسٹاگرام پر خصوصی مواد تخلیق کرنے والوں کے لیے ایک ارب ڈالر مختص


فائل فوٹو
فائل فوٹو

فیس بک ایک پروگرام تشکیل دے رہا ہے جس کے تحت 2022 کے آخر تک ان تخلیق کاروں کو دینے کے لیے ایک ارب ڈالر مختص کیے جائیں گے، جو فیس بک اور انسٹاگرام کے پلیٹ فارمز کے لیے خصوصی مواد تخلیق کریں گے۔

مارک زکربرگ نے مزید لکھا ہے کہ اس اقدام کا مقصد فیس بک کو "لاکھوں تخلیق کاروں کے روزگار کا بہترین پلیٹ فارم" بنانا ہے۔

فیس بک کی جانب سے یہ اقدام انفلوئینسرز، یعنی انسٹاگرام اور فیس بک پر ہزاروں یا لاکھوں کی تعداد میں فالورز رکھنے والے صارفین کے لیے ہے یا پھر ان مشہور شخصیات کے لیے ہوگا جو اپنے سوشل نیٹ ورک کے ذریعے دوسروں پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ یہ ادارے کی جانب سے ایسے افراد کو اپنی جانب راغب کرنے کی وسیع تر کاوشوں کا ایک حصہ ہوگا۔

سوشل نیٹ ورک نے کہا ہے کہ ایک بلین ڈالر کی رقم کو ہر قسم کے تخلیق کاروں کے لئے مختص کیا جائے گا، خاص کر وہ جو فیس بک پر اصل مواد ڈالتے ہیں۔

فیس بک پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ انفلوئینسرز فیس بک اور انسٹاگرام کی مخصوص خصوصیات کا استعمال کرکے یا کچھ سنگ میل طے کرکے رقم کما سکیں گے۔ مثال کے طور پر انسٹاگرام پر موجود فیچر ریئلز پر مقبول ویڈیوز بنانے اور آئی جی ٹی وی ویڈیوز پر اشتہارات چلانے پر معاوضہ مل سکتا ہے اس کے علاوہ تخلیق کار مستقل بنیاد پر لائیو سٹریم کرکے بھی نقد رقم کما سکتے ہیں۔

ابتدائی طور پر یہ رقم تخلیق کاروں کو صرف انویٹیشن، یعنی کمپنی کی جانب سے خصوصی دعوت نامے کی بنیاد پر دستیاب ہوگی، جب کہ پیسہ کمانے کے مزید آپشنز کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ فیس بک کا کہنا ہے کہ وہ سال کے آخر میں مزید تخلیق کاروں تک رسائی یقینی بنائے گا۔

سوشل نیٹ ورکس کی جانب سے تخلیق کاروں کو براہ راست ادائیگی ایک عام طریقہ کار بنتی جا رہی ہے۔ ابھی حال ہی میں ٹک ٹاک اور سنیپ چیٹ جیسی ایپس نے تخلیق کاروں کو اپنے پلیٹ فارم پر وائرل ویڈیوز شائع کرنے کے لئے بھرپور ادائیگی کی پیش کش کی ہے۔ نومبر میں سنیپ چیٹ نے ایپ کی اسپاٹ لائٹ فیچر پر پوسٹ کرنے والے تخلیق کاروں کو ایک دن میں 10 لاکھ ڈالر دینے شروع کر دیے تھے۔

وینچر کیپیٹل فرم سگنل فائر کی ایک رپورٹ کے مطابق، کم از کم دنیا بھر میں 50 ملین افراد خود کو کانٹنٹ کرئیٹر، یعنی تخلیق کار سمجھتے ہیں اور یہ ایک تیزی سے بڑھتا ہوا کاروبار بنتا جا رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG