رسائی کے لنکس

'نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھولنا چاہتے ہیں' 


بھارتی کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے یکم جون 2023 کو واشنگٹن ڈی سی میں نیشنل پریس کلب میں خطاب کیا۔فائل فوٹو رائٹرز
بھارتی کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے یکم جون 2023 کو واشنگٹن ڈی سی میں نیشنل پریس کلب میں خطاب کیا۔فائل فوٹو رائٹرز

بھارت کی کانگریس پارٹی کے رہنما راہل گاندھی نے بھارت اور امریکہ کے تعلقات کو وسیع البنیاد بنانے پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ دونوں ممالک کو بھارت کو چین کے مقابلے میں ایک متبادل پیداواری ملک بنانے کے بارے میں بات چیت کرنی چاہیے۔

واشنگٹن کے نیشنل پریس کلب میں وی او اے اردو کی جانب سے کشمیر سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان کی کانگریس پارٹی ہر بھارتی شہری کے جمہوری حقوق پر یقین رکھتی ہے اور جموں و کشمیرمیں اس جمہوری گفتگو کو بہتر بنانے پر یقین رکھتی ہے اور اسے بہتر بنانے کی گنجائش موجود ہے۔

انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کی اقتصادی اور سیاسی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ کانگریس پارٹی نے اس صدی کے پہلے عشرے میں اپنے دور اقتدار میں نہ صرف ترقی کی بہتر شرح برقرار رکھی بلکہ ملک میں ہم آہنگی بھی قائم کی۔ انہو ں نے سوال اٹھایا کہ کیا بھارت کی ساڑھے تین کھرب ڈالر کی معیشت لوگوں کے لیے ملازمتیں پیدا کر رہی ہے اور کیا اس سے لوگوں کی زندگیوں میں خوشیاں آرہی ہیں؟

راہل گاندھی نے ، جو امریکہ کےدورے کے دوران کئی امور پر اظہار خیال کر رہے ہیں، کہا کہ 2024 کے انتخابات ( کے نتائج) حیران کن ہوں گے۔ راہل گاندھی کو وزیر اعظم مودی کے بارے میں ہتک عزت کے مقدمے میں عدالت نے ملک کی لوک سبھا ایوان سے نااہل قرار دے دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے یاتر ا کے دوران بھار ت کو یہ پیغام دیا کہ وہ نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھولنا چاہتے ہیں۔

اگلے سال ہونے والے انتخابات کے متعلق انہوں نے کہا، " میں سمجھتا ہوں یہ (انتخابات کے نتائج) لوگوں کے لیے حیران کن ہوں گے۔"

"

گاندھی نے کہا کہ وہ اس بات کو تسلیم نہیں کرتے کہ وزیر اعظم مودی کی بھارتی جنتا پارٹی اگلے سال کے الیکشن میں کامیابی حاصل کرے گی۔ راہل گاندھی نے کہا کہ بھارت کی حزب اختلاف یکجا ہے اور وہ بی جے پی کو شکست دے دی گی۔

راہل گاندھی نے کرناٹک میں اس سال کانگریس کی بی جے پی کے خلاف کامیابی کا بھی حوالہ دیا۔

52 سالہ کانگریسی رہنما نے کہا کہ یہ تاثر کہ بھارت کی معیشت بہت اچھی جارہی ہے بہت سے پہلووں کو نظر انداز کرنے والی بات ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ ملک میں بے روزگاری کئی دہائیوں کی بلند ترین شرح پر ہے جبکہ مہنگائی بھی بہت زیادہ ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت میں آزادی صحافت میں کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو آزاد اداروں کی ضرورت ہے جبکہ موجودہ حکومت کے حوالے سے کہا کہ ملک میں اداروں کو قابو کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں جمہوریت کی بنیاد مضبوط ہے لیکن اسے چھیڑا گیا ہے۔


عالمی امور پر سوالوں کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا تبدیلی کے مراحل سے گزر رہی جیسا کہ توانائی کے شعبے میں الیکڑک انجن کے استعمال میں اضافہ ہو رہا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ بھارت ان تبدیلیوں سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

بھارت اور امریکہ کے دو طرفہ تعلقات کے حوالے سے راہل گاندھی نے کہا کہ ان تعلقات کو ایک ایسے ہائی وے کی مانند ہونا چاہیے جس کی دو نہیں بلکہ دس یا بیس لینز ہوں اور دونوں ممالک دفاع کےعلاوہ بھی مختلف شعبوں میں تعاون کریں کیونکہ دونوں ملکو ں کے درمیان بہت سی چیزیں مشترک ہیں۔

چین کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ بھارت مینوفیکچرنگ کے شعبے میں چین کا کامیابی سے مقابلہ کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا پیداوار اور برآمدات دونوں شعبوں میں بہتری سے ممکن ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ "بھارت اور امریکہ کو اس موضوع پر بات چیت کرنی چاہیے کہ ہم کس طرح مینیوفیکچرنگ کا ایک متبادل نظام بنا سکتے ہیں۔"

روس کے یوکرین پر جنگ مسلط کرنے کے ضمن میں کیے گئے ایک سوال کے جواب میں راہل گاندھی نے کہا کہ بھارت کے روس سے دفاع سمیت کئی شعبوں میں قریبی تعلقات ہیں اور کہا کہ ان کی پارٹی کی ماسکو کے ساتھ تعلقات پر پالیسی بی جے پی حکومت کی پالیسی سے مختلف نہ ہوتی۔

واضح رہے کہ راہل گاندھی کا دورہ امریکہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے، جب بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی بھی اسی ماہ امریکہ کے دورے پر آنے والے ہیں۔

گزشتہ روز وزیر اعظم مودی نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے دو ر میں ملک میں ترقیاتی کاموں کے لئے رقوم کی کمی نہیں، لیکن کانگریس پارٹی کے زمانے میں بھارت میں ایسا نظام قائم کیا گیا تھا، جس نے ملک کے ترقیاتی پروگراموں کو کھوکھلا کر دیا۔ نو سالوں میں بی جے پی حکومت نے بھارت کو اس لئے اتنی ترقی دی کہ ان کے بقول،' بی جے پی نے کانگریس پارٹی کی لوٹ مار کا راستہ روک دیا'۔

XS
SM
MD
LG