رسائی کے لنکس

افغان صدارتی انتخاب میں دھاندلی کا الزام


فائل
فائل

عبداللہ عبداللہ کی انتخابی مہم کے منتظمین کا کہنا ہے کہ مبینہ دھاندلی میں اشرف غنی کے حامی اور موجودہ صدر حامد کرزئی کے حمایت یافتہ حکام ملوث ہیں۔

افغانستان کے صدارتی امیدوار عبداللہ عبداللہ نے ہفتے کو ہونے والے انتخابات کے دوسرے مرحلے کے دوران بڑے پیمانے پر دھاندلی کا الزام عائد کیا ہے۔

پیر کو کابل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عبداللہ عبداللہ نے کہا کہ وہ شروع سے کہہ رہے ہیں کہ انتخابات میں ان کے مرکزی حریف دھاندلی کر رہے ہیں۔

اپنی گفتگو میں عبداللہ عبداللہ نے اپنے حریف کا نام تو نہیں لیا لیکن ان کا اشارہ انتخابات میں ان کے مدِ مقابل امیدوار اشرف غنی کی طرف تھا۔

عبداللہ عبداللہ کی انتخابی مہم کے منتظمین کا کہنا ہے کہ مبینہ دھاندلی میں اشرف غنی کے حامی اور موجودہ صدر حامد کرزئی کے آلۂ کار ملوث ہیں۔

سابق افغان وزیر ِ خارجہ عبداللہ عبداللہ کو اپریل میں ہونے والے پہلے مرحلے کے انتخاب میں 45 فی صد ووٹ حاصل ہوئے تھے جب کہ اشرف غنی 32 فی صد ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے تھے۔

افغان آئین کے تحت صدر بننے کے لیے ڈالے گئے ووٹوں کے 50 فی صد سے کم از کم ایک ووٹ زائد حاصل کرنا ضروری ہے جس کےباعث سرِ فہرست دونوں امیدواروں کے درمیان ہفتے کو ہونے والے انتخابات کے دوسرے مرحلے میں دو بدو مقابلہ ہوا تھا۔

عبداللہ عبداللہ کی انتخابی مہم کے منتظمین کا کہنا ہے کہ انہیں موصول اطلاعات کے مطابق ووٹوں کی ابتدائی گنتی میں اشرف غنی کو عبداللہ عبداللہ پر 10 لاکھ ووٹوں کی برتری حاصل ہے۔

پیر کو صحافیوں سے گفتگو میں سابق افغان وزیرِ خارجہ نے ان اطلاعات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں سمجھ نہیں آرہا کہ ملک کے کس حصے میں صورتِ حال ڈرامائی طور پر تبدیل ہوئی، لوگوں نے اپنی رائے کیسے بدل لی اور اچانک گھروں سے نکل کر اتنی بڑی تعداد میں ان کے خلاف ووٹ کیسے ڈال دیے؟

عبداللہ عبداللہ نے کہا کہ انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے چلائی جانے والی ان کی انتخابی مہم زیادہ جاندار تھی اور ان کے حامی زیادہ سرگرم اور پرجوش تھے۔

اشرف غنی کے حامی رہنماؤں نے عبداللہ عبداللہ کے الزامات کو مسترد کرتےہوئے خبردار کیا ہے کہ وہ عوامی مینڈیٹ کو تسلیم نہ کرکے ملک کو بحران میں دھکیلنے سے باز رہیں۔

افغانستان کے 'آزاد الیکشن کمیشن' کا کہنا ہے کہ اسے ہفتے کو ہونے والے انتخاب میں دھاندلی اور بے ضابطگی کی پیر تک 560 شکایتیں موصول ہوئی ہیں۔

انتخابات کے حتمی سرکاری نتائج کا اعلان دو جولائی کو کیا جائے گا۔
XS
SM
MD
LG