رسائی کے لنکس

اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصیٰ کو کھول دیا


فائل فوٹو
فائل فوٹو

فلسطین کے صدر محمود عباس نے مسجد اقصیٰ تک رسائی کو بند کرنے کو " اسرائیل کی طرف سے اعلان جنگ کے مترادف قرار دیا تھا۔"

مشرقی یروشلیم میں تشدد کے واقعے کے بعد بند کیے جانے والے ایک مقدس مقام کو اسرائیلی پولیس نے جمعہ کو دوبارہ کھول دیا اور یہاں واقع مسجد اقصیٰ میں 50 سال سے زائد عمر کے لوگوں کو جانے کی اجازت دے دی گئی۔

اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ شہر کے اس حصے میں حالات جمعہ کو پرسکون رہے لیکن پھر بھی سکیورٹی انتہائی سخت رکھی گئی۔

پولیس نے جمعرات کو ایک فلسطینی کو اس شبے میں گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا کہ اس نے دائیں بازوں کے ایک سرگرم یہودی کارکن کو فائرنگ کر کے قتل کیا تھا۔

اس واقعے کے بعد شہر میں صورتحال انتہائی کشیدہ ہوگئی تھی اور مسلمانوں اور یہودیوں کے لیے مقدس مقام کو حکام نے بند کر دیا تھا۔

فلسطین کے صدر محمود عباس نے مسجد اقصیٰ تک رسائی کو بند کرنے کو " اسرائیل کی طرف سے اعلان جنگ کے مترادف قرار دیا تھا۔"

مقامی افراد کا کہنا ہے کہ 2000ء کے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ مسجد اقصیٰ کو مسلمانوں، یہودیوں اور سیاحوں کے لیے بند کیا گیا۔ لیکن اردن کے مسلمان اکابرین کے مطابق یہ مکمل پابندی 1967ء کے بعد پہلی مرتبہ لگائی گئی تھی۔

اسرائیلی پولیس کسی بھی جھڑپ کے پیش نظر اکثر و بیشتر مسجد اقصیٰ تک خواتین اور 50 سال سے کم عمر کے مردوں کے لیے رسائی محدود کرتی رہتی ہے۔

XS
SM
MD
LG