رسائی کے لنکس

افغانستان: شادی کی تقریب میں راکٹ گرنے 26 شہری ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

بظاہر یہ گولے قریب ہی واقع فوجی چیک پوسٹوں سے داغے گئے۔ افغان فوج کے ایک اعلیٰ عہدیدار جنرل محمود کا کہنا تھا کہ معاملے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

افغانستان کے جنوبی صوبے میں فوج کی طرف سے داغے جانے والے راکٹ شادی کی تقریب میں شامل افراد پر گرنے سے عورتوں اور بچوں سمیت کم ازکم 26 شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔

صوبہ ہلمند کے حکام نے جمعرات کو بتایا کہ ضلع سنگین کے ایک گاؤں میں ہونے والی شادی کی تقریب میں یہ راکٹ بدھ کی شام گرے اور بظاہر یہ قریب ہی واقع فوجی چیک پوسٹوں سے داغے گئے۔

صوبائی پولیس نے نائب سربراہ باچا گل کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور اس بات کا جائزہ بھی لیا جا رہا ہے کہ آیا فوجیوں نے یہ راکٹ طالبان عسکریت پسندوں سے کسی جھڑپ کے دوران داغے یا اس کے محرکات کچھ اور تھے۔

ان کے بقول اس واقعے میں 51 افراد زخمی بھی ہوئے۔

ادھر صوبے میں افغان فوج کے ایک اعلیٰ عہدیدار جنرل محمود نے خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' کو بتایا کہ "اب تک جو ہمیں معلوم ہوا ہے وہ یہ کہ ہمارے فوجیوں نے تین پوسٹوں سے گولے داغے، اب یہ دانستہ اقدام تھا یا نہیں اس بارے میں ہمیں معلوم نہیں۔"

ان کا کہنا تھا کہ معاملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور "ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی"۔

ضلع سنگین میں گزشتہ چھ ماہ کے دوران طالبان اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے واقعات تواتر سے ہوتے ہو رہے ہیں جن میں اکثر شہری بھی نشانہ بنتے رہے۔

اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2014ء میں 3188 افغان شہری پرتشدد کارروائیوں اور جھڑپوں میں ہلاک ہوئے اور یوں یہ شہری ہلاکتوں کے حوالے سے ایک مہلک ترین سال رہا۔

تازہ واقعے میں راکٹوں کا نشانہ بننے والی تقریب میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ دلہن کے بھائی ملوک خان کا کہنا ہے کہ سینکڑوں مہمانوں میں بہت سی خواتین اور بچے بھی موجود تھے۔ "منٹوں میں ہماری خوشیوں کے لمحات خون آلود ہو گئے۔"

XS
SM
MD
LG