رسائی کے لنکس

افغان صدارتی انتخاب، حتمی نتائج کا اعلان مؤخر


انتخابات کے پہلے مرحلے کے غیر حتمی نتائج کے مطابق عبداللہ عبداللہ 9ء44 فی صد ووٹوں کے ساتھ سرِ فہرست ہیں
انتخابات کے پہلے مرحلے کے غیر حتمی نتائج کے مطابق عبداللہ عبداللہ 9ء44 فی صد ووٹوں کے ساتھ سرِ فہرست ہیں

افغانستان کے 'آزاد الیکشن کمیشن' کے ترجمان نور محمد نور نے بدھ کو کابل میں صحافیوں کو بتایا کہ صدارتی انتخابات کے نتائج کا اعلان اب جمعرات کی صبح 11 بجے کیا جائے گا۔

افغانستان کے الیکشن کمیشن نےگزشتہ ماہ ہونے والے صدارتی انتخابات کے حتمی نتائج کا اعلان ایک روز کے لیے مؤخر کردیا ہے۔

'آزاد الیکشن کمیشن' کے ترجمان نور محمد نور نے بدھ کو کابل میں صحافیوں کو بتایا کہ صدارتی انتخابات کے نتائج کا اعلان اب جمعرات کی صبح 11 بجے کیا جائے گا۔

اس سے قبل کمیشن کی جانب سے جاری کیے جانے والے شیڈول کے مطابق حتمی سرکاری نتائج کا اعلان بدھ کو ہونا تھا۔

گزشتہ ماہ کے اختتام پر صدارتی انتخابات کے جو غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج سامنے آئے تھے ان کے مطابق کسی بھی امیدوار کو مطلوب اکثریت حاصل نہیں ہوسکی ہے۔

اگر افغان الیکشن کمیشن کے نتائج نے بھی ان ابتدائی نتائج کی توثیق کردی تو سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے دو امیدواروں – سابق وزیرِ خارجہ عبداللہ عبداللہ اور عالمی بینک کے سابق مشیر اشرف غنی – کے درمیان دو بدو مقابلہ ہوگا۔

پانچ اپریل کو ہونے والے انتخابات کے پہلے مرحلے کے غیر حتمی نتائج کے مطابق عبداللہ عبداللہ 9ء44 فی صد ووٹوں کے ساتھ سرِ فہرست ہیں جب کہ اشرف غنی کو 5ء31 فی صد ووٹ حاصل ہوئے ہیں۔

افغان آئین کے مطابق صدر منتخب ہونے کے لیے انتخاب میں ڈالے گئے کل ووٹوں کے 50 فی صد سے کم از کم ایک ووٹ زائد حاصل کرنا ضروری ہے۔

افغان الیکشن کمیشن نے تاحال صدارتی انتخاب کے دوسرے مرحلے کے لیے تاریخ مقرر نہیں کی ہے اور توقع ہے کہ حتمی نتائج کے اعلان کے ساتھ ہی اس کی تاریخ کا اعلان بھی کردیا جائے گا۔

افغان حکام کے مطابق انتخابی عمل میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کرنے والے کمیشن کی جانب سے اپنی حتمی رپورٹ وقت پر جمع نہ کرانے کے باعث نتائج کے اعلان میں تاخیر ہورہی ہے۔

افغان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اسے پانچ اپریل کے انتخابی عمل میں بے ضابطگیوں اور دھاندلی سے متعلق سیکڑوں شکایات وصول ہوئی ہیں جن کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔
XS
SM
MD
LG