افغانستان کی اعلیٰ امن کونسل کے سربراہ پیر سید احمد گیلانی 84 برس کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔
امریکی خبر رساں ایجنسی "ایسوسی ایٹڈ پریس" سے بات کرتے ہوئے کونسل کے ایک نائب سربراہ محمد کریم خلیلی نے بتایا کہ احمد گیلانی کی وفات جمعہ کو کابل کے ایک اسپتال میں ہوئی۔
بتایا جاتا ہے کہ وہ ایک عرصے سے بیمار تھے لیکن اس کی مزید تفصیل سامنے نہیں آ سکی ہے۔
صدر اشرف غنی کونسل کے نئے سربراہ کا تقرر کریں گے لیکن تاحال اس بارے میں واضح نہیں کہ اس کے لیے کس شخصیت کا انتخاب کیا جائے گا۔
گیلانی طالبان کے ساتھ افغان حکومت کے مذاکرات کے بڑے حامی رہے ہیں۔
پاکستان نے افغان اعلیٰ امن کونسل کے سربراہ کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اتوار کو دفتر خارجہ سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ احمد گیلانی ایک بااثر مذہبی راہنما تھے اور انھیں افغانستان میں بحالی امن کی کوششوں کی وجہ سے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
احمد گیلانی 1980ء کی دہائی میں روسی افواج کے خلاف ایک مزاحمتی راہنما کے طور پر ابھرے تھے اور انھوں نے نیشنل اسلامک فرنٹ نامی ایک گروپ تشکیل دیا تھا۔
یہ روسی افواج سے برسرپیکار امریکہ کے حمایت یافتہ سات گروپوں میں سے ایک تھا۔
انھیں گزشتہ سال ہی افغان امن کونسل کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔
ستمبر 2010ء میں تشکیل پانے والی اس امن کونسل کے پہلے سربراہ سابق افغان صدر برہان الدین ربانی تھے جو 2011ء میں ایک خودکش حملے میں ہلاک ہو گئے تھے۔