رسائی کے لنکس

یونیورسٹی اسٹوڈنٹس کے لیے امریکی اسکالرشپ


 ایک پاکستانی طالبہ
ایک پاکستانی طالبہ

منتخب طلبا کو ایک سمسٹر کے لیے امریکہ کے مختلف اداروں میں پڑھنے کے لیے بھیجا جاتا ہے اور ان کے پاکستان سے روانگی سے پاکستان واپسی تک ہر طرح کے ضروری اخراجات امریکی محکمہٴ خارجہ ادا کرتا ہے

امریکہ ہر سال پاکستان سے سینکڑوں طلبا کو اعلیٰ تعلیم کے لیے اسکالر شپس مہیا کرتا ہے۔ میں امریکہ سے پاکستان واپسی تک اسی طرح کی چند اسکالر شپس کی تفصیلات اپنے بلاگ میں تحریر کروں گا۔ آج کے بلاگ میں انڈر گریجویٹس اسکالر شپ کی کچھ تفصیل بیان کرتا ہوں۔

امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ ایسے پاکستانی طلبا کے لیے جو انٹرمیڈیٹ پاس کرنے کے بعد پاکستان کی یونیورسٹیوں میں گریجویشن کر رہے ہوں اور دوسرے یا تیسرے سمسٹر کے طالبعلم ہوں، ایک سمسٹر امریکہ میں پڑھنے کے لیے اسکالرشپ مہیا کرتا ہے۔ ’گلوبل یو گریڈ‘ نامی اس اسکالرشپ کے لیے دو سالہ گریجویشن یا چار سالہ (آنرز) گریجویشن کے ریگولر اسٹوڈنٹس درخواستیں دینے کے اہل ہوتے ہیں۔

امیدواران کی عمریں25 سال یا اس سے کم ہونی چاہیئے، تعلیمی ریکارڈ اچھا اور انگریزی زبان پر قدرے عبور ہونا چاہئیے۔ تاہم، اگر آپ گریجویشن میں آخری سمسٹر میں ہوں تو درخواست دینے کے اہل نہیں ہوں گے۔

ایک تفصیلی درخواست فارم ہر لحاظ سے مکمل کرکے جمع کروانا ہوتا ہے جس کے بعد شارٹ لسٹڈ امیدواران سے انٹرویو اور انتخاب کے دیگر مراحل طے کیے جاتے ہیں۔

منتخب طلبا کو ایک سمسٹر کے لیے امریکہ کے مختلف اداروں میں پڑھنے کے لیے بھیجا جاتا ہے اور ان کے پاکستان سے روانگی سے پاکستان واپسی تک ہر طرح کے ضروری اخراجات امریکی محکمہ خارجہ (اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ) ادا کرتا ہے۔
طلبا کا انتخاب خالصتاً میرٹ پر ہوتا ہے اور امریکہ کے ویزہ پراسیس میں بھی مدد کی جاتی ہے۔ تاہم، ویزے کا حتمی فیصلہ امریکی سفارتخانہ ہی کرتا ہے۔

ایک سمسٹر امریکہ میں پڑھنے کے بعد واپس پاکستان جا کر اپنی گریجویشن مکمل کرنی ہوتی ہے۔ ایک سمسٹر امریکہ میں تعلیم کے ساتھ مختلف اداروں کے ساتھ رضا کارانہ کام کرنے، امریکہ سمیت کئی ممالک کے ساتھی طلبا سے ملنے ان کے کلچر کو سمجنے اور اپنے کلچر کو سمجانے، انگریزی بول چال میں بہتری لانے، امریکہ کو دیکھنے اور پرسنل ڈویلپمنٹ کا بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔

طلبا کا انتخاب خالصتاً میرٹ پر ہوتا ہے اور امریکہ کے ویزا پراسیس میں بھی مدد کی جاتی ہے۔ تاہم، ویزے کا حتمی فیصلہ امریکی سفارتخانہ ہی کرتا ہے۔

میرا مشورہ یہی ہو گا کہ طلبا درخواست فارم کے تمام کالم خود پُر کریں اور پورے اعتماد کے ساتھ اپلائی کریں۔ کنسلٹنٹ سے فارم مکمل کروانے کی قطعاً ضرورت نہیں۔

اسکالرشپس کی مزید معلومات کے لیے آپ فیس بک کے صفحے عبدل کا امریکہ پر بھی آ سکتے ہیں۔
XS
SM
MD
LG