رسائی کے لنکس

 امریکی حکام نے الزائمرز کی نئی دوا کی منظوری دے دی


 الزہائمر کی نئی منظور شدہ دوا لیکمبی ، فائل فوٹو
الزہائمر کی نئی منظور شدہ دوا لیکمبی ، فائل فوٹو

امریکی حکام نے یاد داشت کی شدید بیماری الزائمرز کے ابتدائی مراحل میں مبتلا مریضوں کے لئے "لیکمبی" نامی دوا کے استعمال کی منظوری دےدی ہے، جس کے بعد اب امریکہ میں ہیلتھ انشورنس کمپنیاں اور میڈی کئیر کا نظام الزائمرز میں مبتلا مریضوں کے لئے اس دوا کی قیمت کی ادائیگی کا ذمہ اٹھانے کا آغاز کر سکیں گی۔

جاپانی دوا ساز کمپنی ایسائی کی تیار کردہ اس دوا کو رواں سال جنوری میں ابتدائی ٹرائلز کے نتائج کی بنیاد پر مشروط منظوری دی گئی تھی کہ یہ دوا بیماری سے منسلک دماغ کے ایک چپچپےمواد کو صاف کرنے میں کار گر ثابت ہوئی ہے۔

ماہرین کا اندازہ ہے کہ امریکہ میں ممکنہ طور پر چھ ملین یعنی ساٹھ لاکھ افراد الزائمر زمیں مبتلا ہیں، ، جن میں سے بیشتر کی عمر 65 سال یا اس سے زیادہ ہے۔ امریکہ میں اس وقت موت کی ساتویں سب سے بڑی وجہ الزائمرز کا مرض ہے اوراسے عمر رسیدہ لوگوں میں یاد داشت کی خرابی کے مرض نسیان یا ڈیمنشیا کی سب سے بڑی وجہ بھی سمجھا جاتا ہے، جس میں انسان کے سوچنے سمجھنے ، یاد رکھنے ، استدلال اور روز مرہ کے کام انجام دینے کی صلاحیت متاثر ہو جاتی ہے ۔

ایف ڈی اے کے مخفف سے جانے والے ادارے "فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن" کے حکام نے جمعرات کو کہا کہ اب اس دوا کے فوائد کی تصدیق ہو گئی ہے۔ تاہم اس دواکا استعمال کرنے والوں کو انتباہ کیا جائے گا کہ اس کے دماغ کی سوجن اور خون بہنے سمیت دوسرے سنگین ضمنی اثرات ہو سکتے ہیں۔

ایف ڈی اے نے ان نتائج کی تصدیق 1800 مریضوں کے ایک بڑے گروپ کے اعداد وشمار کے جائزے کی بنیاد پر کی ,جن سے ظاہرہوا تھا کہ اس دوا کا استعمال کرنے والے مریضوں کی یادداشت اور سوچنے سمجھنے کی صلاحیت میں انحطاط کی رفتار ان مریضوں کی نسبت پانچ ماہ سست رہی جنہیں ایک دوسری دوا دی گئی تھی ۔

ایف ڈی اے کی "نیورولوجی ڈرگ" ڈائریکٹر ڈاکٹر ٹریسا بوراچیو نے ایک بیان میں کہا کہ"اس مطالعہ نے تصدیق کی کہ یہ الزائمرز کے مرض میں مبتلا مریضوں کے لیے ایک محفوظ اور موثر علاج ہے۔"

ورچوئل ریئلِٹی کے ذریعے ڈیمینشیا کے علاج کی کوشش
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:30 0:00

دوا کی تجویز کردہ معلومات میں اس کے ضمنی اثرات کے بارے میں ایک انتہائی سنگین وارننگ فراہم کی جائے گی جو یہ ظاہر کرے گی کہ اس کا استعمال، دماغ میں سوجن اور خون بہنے کی وجہ بن سکتا ہے جو کبھی کبھی کچھ مریضوں کےلئے خطرناک ہو سکتا ہے۔

دوا کے لیبل میں بتایا جائے گا کہ یہ مسائل الزائمر کے چپچپے مواد کے علاج کی دوائیوں کے ساتھ سامنےآتے ہیں ۔

فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے فیْصلے سے میڈی کیئر اور انشورنس کی دوسری کمپنیوں کے لیے اس دوا کی ادائیگی شروع کرنے کی راہ ہموار ہو گئی ہے ۔

ایف ڈی اے نے جنوری میں اس کی منظوری ان ابتدائی نتائج کی بنیاد پر دی تھی کہ یہ دوامعمولی درجے کے ذہنی انحطاط کو بتدریج کم کر سکتی ہے ۔

اس کے ساتھ ساتھ کچھ دوسر ی شرائط بھی اس دوا سے منسلک کی گئی ہیں۔

الزہائمر کے مریض کے دماغ کی ایک تصویر، فائل فوٹو
الزہائمر کے مریض کے دماغ کی ایک تصویر، فائل فوٹو

یہ دوا مرض کے ابتدائی مرحلے میں دی جائے گی اور الزائمر زکے ڈاکٹروں کو دوا تجویز کرنے سے پہلے یہ تصدیق کرنا ہو گی کہ ان کے دماغ میں واقعی وہ مادہ ہے جس کا علاج یہ دوا کرے گی۔

نرسوں کو یہ دوا دینے کی تربیت دی جانے کی ضرورت ہوگی ۔اور برین اسکیننگ کے ذریعے مریض کے دماغ میں سوجن یا خون بہنے کو بار بار چیک کیا جائے گا۔

کہا جا رہا ہے کہ 2026 تک لگ بھگ ایک لاکھ امریکیوں کو اس دوا کی ضرورت ہو سکتی ہے۔

الزہائمر کی ایک مریض، فائل فوٹو
الزہائمر کی ایک مریض، فائل فوٹو

دوا ساز کمپنی ایسائی کے نائب صدر الیکزینڈر اکاٹ کہتے ہیں کہ ہم یہ یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ یہ دوا صرف انہی مریضوں کو دی جائے جن کے لئے یہ واقعی مناسب ہو۔

( اس رپورٹ کامود اے پی سے لیا گیا ہے)

XS
SM
MD
LG