رسائی کے لنکس

جوہری عدم پھیلاؤ کانفرنس : مشرقِ وسطیٰ میں جوہری ہتھیاروں پر پابندی لگانے کی حمایت


عالمی طاقتوں اور اپنے علاقوں کے اہم ممالک نے بدھ کے روز جوہری عدم پھیلاؤ کے اجلاس کے دوران مشرقِ وسطیٰ میں جوہری ہتھیاروں پر پابندی عائد کرنے کی توثیق کی۔ اجلاس کا مقصد 1970ء کے جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے کا جائزہ لینا تھا۔

1995ء میں جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے، یعنی این پی ٹی، پر دستخط کنندگان نے ایک قرارداد منظور کی تھی جِس میں کہا گیا تھا کہ مشرقِ وسطیٰ میں جوہری ہتھیاروں سے پاک علاقہ قائم کیا جائے، لیکن اِس پر ابھی عمل درآمدہونا باقی ہے۔

سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان یعنی برطانیہ، فرانس، چین، روس اور امریکہ کی طرف سے خطاب میں، روسی مندوب، اناتولی اتونوف نے کہا کہ گروپ قرارداد پر مکمل عمل پیرا ہونے کےعزم پر قائم ہے۔

اُن کےالفاظ میں: ‘اورہم خصوصی طور پر1995ء میں مشرقِ وسطیٰ پر این پی ٹی کی منظور کردہ قرارداد پر مکمل عمل درآمد کے عزم پر قائم ہیں، اور اِس مقصد کے حصول کی خاطر ہم اِس وقت کی جانے والی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔ ہم ساری متعلقہ تجاویز پر غور کرنےپر تیار ہیں۔’

118ممالک پر مشتمل غیر جانبدارانہ تحریک کے سربراہ کے طور پر مصر نے تجویز پیش کی ہے کہ مشرقِ وسطیٰ کو جوہری ہتھیاروں سے پاک علاقہ قرار دیا جائے۔ اِس مقصد کے حصول کے لیے اگلے سال کانفرنس بلوانے کے لیے کہا گیا ہے۔ مترجم کے ذریعے خطاب میں، اقوام ِ متحدہ کےمصری سفیر مجید عبدالعزیز نے کہا: ‘آج اِس بات کی شدید ضرورت ہے کہ مشرقِ وسطیٰ پر 1995ء میں منظورکیے جانے والی قرارداد پر مؤثر اور جامع طور پر عمل درآمد کیا جائے، خاص طور پر اب جب کہ اُسےمنظور ہوئے15برس گزر چکے ہیں اور تینوں ضامن ممالک نے معاہدے پر عمل کرانے کی کوئی کوشش نہیں کی، حالانکہ اِنہی ریاستوں نے مسودہٴ قرارداد پیش کیا تھا، اُسے مشترکہ طور پر پیش کیا تھا اور اُس کی منظوری کے لیے کوشاں تھے۔ ’

اسرائیل علاقے کا واحد ملک ہے جس کے بارے میں سمجھا جاتا ہے کہ اُس کے پاس جوہری ہتھیار موجود ہیں۔ مصر نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ اُن ہتھیاروں کا باقاعدہ اعلان کرے اور این پی ٹی معاہدے میں شرکت اختیار کر لے۔

اسرائیل کے علاوہ، بھارت اور پاکستان باقی دنیا کے ایسے جوہری ممالک ہیں جنھوں نے این پی ٹی پر دستخط نہیں کیے۔ شمالی کوریا نے 2003ء میں اِس معاہدے سے الگ ہونے کا اعلان کیا اور بعد ازاں دو جوہری تجربات کیے۔

ایران جو، این پی ٹی کا رُکن ہے، اُس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ خفیہ طور پر جوہری ہتھار تیار کر رہا ہے، جس الزام کی ایران تردید کرتا ہے۔ تجزیہ کار کہتے ہیں کہ اگر ایران بم تیار کرلیتا ہے تو اِس سے علاقے میں ہتھیاروں کی دوڑ شروع ہو جائے گی۔

XS
SM
MD
LG