رسائی کے لنکس

وکی لیکس کے بانی اسانج کو ایکواڈور میں پناہ مل گئی


جولین اسانج
جولین اسانج

اسانج ، جون کے آخر سے ایکواڈور کے سفارت خانے میں مقیم ہیں۔ انہوں نے خود کو برطانیہ سے زبردستی سویڈن بھجوائے جانے کے قانونی حکم سے بچنے کے لیے ایکواڈور کے سفارت خانے میں پناہ لے لی تھی

ایکواڈور نے وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو اپنے ملک میں رہنے کی اجازت دے دی ہے، جنہوں نے تقربیاً فرار ہوکردو ماہ قبل لندن میں ایکواڈور کے سفارت خانے میں پناہ لے لی تھی۔
اس فیصلے کا اعلان ایکواڈور کے وزیر خارجہ ریکارڈو پاٹینو نے کیا، جس کا مقصد برطانیہ اور ایکواڈور کے درمیان جاری تناؤ کم کرناہے۔

ایکواڈور کے عہدے دار برطانیہ پر یہ الزام لگا چکے ہیں کہ انہوں نے اسانج کوگرفتار کرنے کے لیے سفارت خانے پر ہلہ بولنے کی دھمکی تھی۔

برطانی حکام نے خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ سفارت خانے کے سفارتی درجے کو منسوخ کرنے والے قانون کا استعمال کرسکتے ۔

اسانج ، جون کے آخر سے مسلسل ایکواڈور کے سفارت خانے میں مقیم ہیں ۔انہوں نے خود کو برطانیہ سے زبردستی سویڈن بھجوائے جانے کے قانونی حکم سے بچنے کے لیے بھاگ کے ایکواڈور کے سفارت خانے میں پناہ لے لی تھی۔

اسانج جنسی زیادتی اور ہراساں کرنے سے متعلق مقدمات پر تفتیش کے لیے سویڈن کو مطلوب ہیں۔

اسانج سویڈن کی جانب سے عائد کیے جانے والے الزامات سے انکار کرتے ہیں۔

برطانیہ کا کہناہے کہ وہ اسانج کو اپنے ملک سے نکلنے کے لیے محفوظ راستہ فراہم نہیں کرے گااور یہ کہ وہ انہیں سویڈن بھیجنے کا پابند ہے۔

منگل کے روز پولیس نے ایکواڈور کے سفارت خانے کے باہر اسانج کے حق میں مظاہر ہ کرنے والے افراد کو منتشر کرکے کم ازکم تین افراد کو حراست میں لے لیاتھا۔
XS
SM
MD
LG