رسائی کے لنکس

بھارتی کشمیر میں اخبارات کی اشاعت پر پابندی ختم


حالیہ برسوں میں بھارت کے زیرانتظام کشمیر میں ہونے والے سب سے بڑے مظاہروں کے دوران سینکڑوں افرد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

بھارت کے زیرانتظام کشمیر میں حکومت نے اخبارات کی اشاعت پر تین روز سے عائد پابندی ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اُدھر خبر رساں ادارے رائیٹرز کے مطابق منگل کو کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والے مظاہرین پر بھارتی سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے مزید تین افراد ہلاک ہو گئے، جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد لگ بھگ 45 ہو گئی ہے۔

حالیہ برسوں میں بھارت کے زیرانتظام کشمیر میں ہونے والے سب سے بڑے مظاہروں کے دوران سینکڑوں افرد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ حالیہ کشیدگی کے بعد حکومت کی طرف سے اخبارات کی اشاعت پر پابندی لگا دی تھی۔

تاہم خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹیڈ پریس ’اے پی‘ کے مطابق اخبارات کے مدیروں نے کہا ہے کہ وہ منگل کو اس معاملے پر بات چیت کریں گے، جس میں اخبارات کی اشاعت بحال کرنے یا نا کرنے سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔

یہ مظاہرے تقریباً 11 روز قبل اُس وقت شروع ہوئے جب ایک علیحدگی پسند کشمیری کمانڈر برہان وانی بھارتی فورسز سے جھڑپ میں مارا گیا تھا۔

مظاہروں کو روکنے کے لیے بھارتی کشمیر میں کرفیو نافذ رہا جب کہ اس دوران موبائل فون کی سروس اور انٹرنیٹ کی سہولت بھی معطل رہی۔

تاہم اس کے باوجود مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا۔ پیر کو مظاہرین نے ایک اہم شاہراہ کو بند کر کے فوجی قافلے پر پتھراؤ کیا تھا۔

بھارت کے زیرانتظام کشمیر میں شہری ہلاکتوں پر پاکستان کی طرف سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس معاملے پر اسلام آباد میں تعینات مغربی ممالک کے سفیر کو بریفنگ بھی دی گئی۔

کشمیر کا علاقہ پاکستان اور بھارت کے درمیان متنازع ہے اور یہ علاقہ اب دو حصوں میں منقسم ہے جس میں سے ایک پاکستان جب کہ ایک بھارت کے زیرانتظام ہے۔

بھارت کا الزام رہا ہے کہ پاکستان بھارت کے زیرانتظام کشمیر میں علیحدگی پسند جنگجوؤں کو اسلحہ اور مدد فراہم کرتا ہے تاہم پاکستان ان الزامات کی تردید کرتا ہے۔

خبر رساں ادارے ’رائیٹرز‘ کے مطابق بھارت کے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ اُنھوں نے سکیورٹی فورسز سے کہا ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں۔

اُنھوں نے بھارتی پارلیمنٹ کو بتایا کہ وہ جلد کشمیر کا دورہ کر کے وہاں کے لوگوں سے بات کریں گے۔

رواں ماہ بھارتی سکیورٹی فورسز سے جھڑپ میں مارے جانے والے نوجوان کشمیر علیحدگی پسند کمانڈر برہان وانی نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹس کو اپنے پیغامات کے لیے استعمال کیا، جو اس کی وجہ شہرت بھی بنے۔

بھارت برہان وانی کی ہلاکت کو سکیورٹی فورسز کی ایک اہم کامیابی سمجھتا ہے اور بھارت کی طرف سے کشمیر میں حالیہ کشیدگی کے بارے میں پاکستان کی تشویش کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستان اُس کے اندرونی معاملات میں مداخلت نا کرے۔

XS
SM
MD
LG