رسائی کے لنکس

بنگلہ دیشی ملبوسات کے کارکنوں کا تحفظ، اصلاحات منظور


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پیر کے روز سویڈن کی ’ایچ اینڈ ایم‘ چین، اور اسپین کی ’انڈیٹیکس‘ دونوں نے یونین کی جانب سے مرتب کردہ مزدوروں کی صحت اور حفاظت کے ضابطہٴکار کے بارے میں اصلاحات پر مبنی تجاویز کی توثیق کردی

گذشتہ ماہ بنگلہ دیش میں عمارت منہدم سے ہونے والی 1100اموات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے، دنیا کے دو بڑے ملبوسات کے خردہ فروشوں نے ملک کی گارمنٹ فیکٹریوں میں کام کرنے والے مزدوروں کے لیے اوقات ِکار کے دوران تحفظ کے انتظامات کو یقینی بنانے کےایک معاہدے کی حمایت پر رضا مندی کا اظہار کیا ہے۔

پیر کے روز سویڈن کی ’ایچ اینڈ ایم‘ چین، اور سپین کی ’انڈیٹیکس‘ دونوں نے یونین کی جانب سے مرتب کردہ مزدوروں کے تحفظ اور حفظانِ صحت کے بارے میں اصلاحات کے ضابطہٴکار پر مبنی تجاویز کی توثیق کر دی ہے۔

’ایچ اینڈ ایم‘ کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش میں اُن کی وسیع صنعتی موجودگی اُنہیں یہ موقع فراہم کرتی ہے کہ وہ رفتہ رفتہ فیکٹری کے کارکنان کی بہتری کو یقینی بنائیں۔

اُنھوں نے دیگر بڑی کمپنیوں کو بھی دعوت دی کہ وہ آگے آئیں اور بنگلہ دیش میں موجود 5000 فیکٹریوں میں اصلاحات کے نفاذ میں اُن کی مدد کریں۔

دوسری جانب، حکومتِ بنگلہ دیش نے اِس بات سے بھی اتفاق کیا ہے کہ ملبوسات کی فیکٹریوں میں کام کرنے والے کارکنان فیکٹری مالکان کی پیشگی اجازت کے بغیر انجمن سازی کا کام بجا لا سکتے ہیں۔

بنگلہ دیش میں ملبوسات کی فیکٹریوں میں کام کرنے والا مزدور صرف 38 ڈالر ماہانہ کماتا ہے، جِس کا شمار دنیا کی کم ترین اجرت میں ہوتا ہے۔

بنگلہ دیش میں عمارت کے منہدم ہونے پر سراپہ احتجاج مزدوروں نے ملبوسات کی 300 فیکٹریوں کو زبردستی تالے لگوا دیے تھے۔
XS
SM
MD
LG