رسائی کے لنکس

بنگلہ دیش میں بجلی اور پانی کا شدید بحران


بنگلہ دیش میں بجلی اور پانی کا شدید بحران
بنگلہ دیش میں بجلی اور پانی کا شدید بحران

بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں بجلی اور پانی کی قلت بحرانی شکل اختیار کر گئی ہے۔ اپریل کی آمد کے ساتھ ساتھ جہاں ایک جانب درجہٴ حرارت بڑھتا جارہا ہے وہیں دوسری طرف بجلی اور پانی کی قلت کے خلاف لوگ اب شہر میں جگہ جگہ مظاہرے کر رہے ہیں۔

اِس سلسلے میں ڈھاکہ شہر کے اراکینِ پارلیمان نے بدھ کے روز حکومت کے اعلیٰ حکام سےملاقات کرکے اُنھیں صورتِ حال کی شدت سے آگاہ کیا۔ اجلاس میں وزیرِ داخلہ سہارا خاتون اور وزیرِ بلدیات اور دیہی ترقی سید اشرف الاسلام نے عوامی نمائندوں کو یقین دلایا کہ حکومت عوام کے مسائل کا حل ڈھونڈنے کی پوری کوشش کر رہی ہے۔ تاہم، اُس میں کچھ وقت لگے گا۔

یاد رہے کہ ڈھاکہ میں روزانہ نو تا دس گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے، ساتھ ہی لوگوں کو پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

حکومتی ذرائع کے مطابق، پانی کی مؤثر تقسیم کے لیے فوج کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں اور وزیرِ اعظم شیخ حسینہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بجلی ضائع نہ کریں۔ حکومت نے گھروں، دفاتر اور شاپنگ مراکز میں شام چھ بجے سے رات گیارہ بجے تک ایئر کنڈیشنر کے استعمال پر پابندی لگادی ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق، ڈھاکہ میں عوام کی ضرورت سے 30کروڑ لیٹر پانی کم سپلائی کیا جارہا ہے۔ دوسری جانب، ملک میں بجلی کی پیداوار تقریباً 4000میگاواٹ ہے جب کہ کھپت 6000میگاواٹ ہے۔

XS
SM
MD
LG