رسائی کے لنکس

شیر خواربچوں کی دیکھ بھال کے لیے ٹیکسٹ فار بے بی پروگرام


شیر خواربچوں کی دیکھ بھال کے لیے ٹیکسٹ فار بے بی پروگرام
شیر خواربچوں کی دیکھ بھال کے لیے ٹیکسٹ فار بے بی پروگرام

دنیا کے ترقی یافتہ ملکوں میں شمار ہونے والے امریکہ میں شیر خوار بچوں کی شرح اموات دنیا کے 40 ملکوں سے زیادہ ہے۔لیکن حال ہی میں امریکی حکومت نے کچھ تنظیموں کےساتھ مل کر ٹیکسٹ فار بےبی نامی ایک پروگرام شروع کیا ہے ، جس کے تحت ، شیر خوار بچوں اور پیدائش سے قبل انکی نگہداشت کے بارے میں معلومات مفت فراہم کی جائیں گی۔

بہت سے نوجوان امریکیوں کی طرح لوریل جونز بھی اپنے موبائل فون پر ٹیکسٹ میسج کرنا پسند کرتی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ یہ ہمیشہ آپ کے پاس ہوتا ہے اور آپ کو معلومات فراہم کرتا ہے۔

لوریل کی چار ماہ کی بیٹی ہے، انھیں اپنے بچے کی نگہداشت کے حوالے ٹیکسٹ فار بے بی پرگرام سے مفت پیغامات انکے موبائل فون پر ملتے ہیں۔ اوباما انتظامیہ نے ٹیکنالوجی فرم واکسیوا اور تقریبا 100 مختلف کمپنیوں کے ساتھ مل کریہ پروگرام شروع کیا ہے۔

ان پیغامات میں بچوں کی تربیت سے لے کر انکی ویکسین کے اوقات کی یاد دہانی تک ، سب کچھ والدین کو بھیجا جاتا ہے۔

پال مائر واکسیوا کے چیئر مین ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ اس نظام کے تحت ضروری معلومات بر وقت پہنچانے میں مدد ملتی ہے۔وہ کہتے ہیں کہ ہم یہ پیغامات بچے کی پیدائش کے دن کو مد نظر رکھتے ہوئے بھیجتے ہیں۔ یعنی بچے کی پیدائش سے پہلے جو معلومات ضروری ہیں اور اس وقت کے مطابق۔ یہ ایک ایسی چیز ہے جو آپ کسی کتاب یا ویب سائٹ کے ذریعے نہیں کر سکتے۔

ہر سال امریکہ میں تقریبا 5لاکھ سے زیادہ بچوں کی پیدائش قبل از وقت ہوتی ہے ۔ ان بچوں میں سے اکثر میں طبی مسائل موجود ہوتے ہیں۔

اوباما انتظامیہ کے چیف ٹیکنالوجی آفیسر انیش چوپڑا کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کے استعمال سے اس مسئلے کو حل کرنے میں مدد ملے گی۔وہ کہتے ہیں کہ ہما را مقصد یہ ہے کہ شیر خوار بچوں میں شرح اموات کو کم کیا جائے، حاملہ خواتین اور پیدا ہونے والے بچوں کی اچھی صحت کو یقینی بنایا جائے۔ ٹیکنالوجی کے حوالے سے ہم یہ جاننے کی بھی کوشش کر رہے ہیں کہ آیا اس طرح ہم زیادہ لوگوں تک پہنچ سکتے ہیں یا نہیں اور یہ کہ یہ طریقہ کار معلومات پہنچانے کا ایک مفید ذریعہ ہے یا نہیں۔

امریکہ میں 83 فیصد لوگوں کے پاس موبائل فون کی سہولت موجود ہے۔جو اکثر آن ہی رہتا ہے۔ جبکہ ایک عام امریکی ایک دن میں 2 گھنٹے سے کم وقت انٹرنیٹ پر گزارتاہے۔ ٹیکسٹ فار بےبی ، پہلی دفعہ ماں بننے والی خواتین ، جیسے کہ لوریل ، کے لیے مفید ثابت ہو رہا ہے۔ انھیں یہ بات اچھی لگی کہ اس طرح معلومات آسانی سے مل جاتی ہیں اور فون نمبرز بھی دستیاب ہو جاتے ہیں۔

وہ کہتی ہیں کہ مجھے امید ہے کہ یہ سلسلہ ایک سال سے زیادہ بھی چل سکے۔ کیونکہ ابھی یہ سہولت اس وقت تک ہے جب تک آپ کا بچہ ایک سال کا نہیں ہو جاتا۔ لیکن میں چاہتی ہوں کہ معلومات دو یا تین سال تک بھی مل سکیں، یہ ہمیشہ مددگار ثابت ہوتی ہیں۔

اس سہولت کی دستیابی کے پہلے ہفتے میں 20ہزار سے زیادہ امریکی خواتین نے ٹیکسٹ فار بے بی نامی پروگرام میں اپنا اندراج کروایا ہے۔ موبائل فون کے ذریعے صحت کے حوالے سے معلومات کا تبادلہ بہت سے ممالک میں کامیاب ثابت ہوا ہے۔چنانچہ یہ توقع کی جارہی ہے کہ امریکہ میں بھی اس سے فوائد حاصل ہوں گے۔

XS
SM
MD
LG