نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد پر جمعے کو ہونے والے حملے میں ہلاک افراد کی تدفین کا سلسلہ بدھ کو شروع ہوگیا ہے۔ حملے میں 50 افراد ہلاک ہوئے تھے جن کی لاشوں کی شناخت کے بعد ورثا کو حوالگی منگل کی شام شروع کی گئی۔
تصاویر: کرائسٹ چرچ حملے کے مقتولین کی تدفین

1
حکام کا کہنا ہے کہ منگل کی شام تک 21 لاشوں کی شناخت ہوچکی ہے جن کی لواحقین کو حوالگی کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔ دیگر لاشوں کی شناخت بدھ کی رات تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔

2
نیوزی لینڈ پولیس کے سربراہ مائیک بش نے کہا ہے کہ لاشوں کی حوالگی میں تاخیر قانونی تقاضوں کی وجہ سے ہو رہی ہے کیوں کہ پولیس کو ہر مرنے والے کی وجۂ موت کے متعلق معاملے کی نگرانی کرنے والے جج اور تفتیش کاروں کو مطمئن کرنا ہوتا ہے۔ ان کے بقول یہ ساری کارروائی ملزم کو سزا دلانے کے لیے ضروری ہے۔

3
لاشوں کی حوالگی شروع ہونے کے بعد مقتولین کی تدفین کا بھی آغاز ہوگیا ہے۔ سب سے پہلی تدفین حملے میں مارے جانے والے شامی نژاد باپ بیٹے – خالد مصطفی اور حمزہ مصطفی کی ہوئی جنہیں بدھ کی صبح سیکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں کرائسٹ چرچ کے میموریل پارک نامی قبرستان میں سپردِ خاک کیا گیا۔

4
حکام کا کہنا ہے کہ خالد مصطفیٰ شام کی خانہ جنگی سے بچنے کے لیے اپنے اہلِ خانہ کے ہمراہ نیوزی لینڈ منتقل ہوئے تھے۔
فیس بک فورم