رسائی کے لنکس

افغانستان: نو ماہ کے دوران ڈھائی ہزار سے زائد شہری ہلاک


افغانستان میں سالہا سال سے جاری جنگ کے باعث ہزاروں شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔ (فائل فوٹو)
افغانستان میں سالہا سال سے جاری جنگ کے باعث ہزاروں شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔ (فائل فوٹو)

اقوام متحدہ کے معاون ادارے یو این ایم اے نے افغانستان میں شہری ہلاکتوں کے حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال جنوری سے ستمبر تک نو ماہ میں افغانستان میں بدامنی کے واقعات میں 2 ہزار 563 افراد ہلاک جب کہ 5 ہزار 676 شہری زخمی ہوئے۔

افغانستان کی حکومت نے رواں سال شہریوں کی بڑھتی ہوئی ہلاکتوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے جبکہ اس کا ذمہ دار طالبان کو قرار دیا ہے۔

افغانستان کی نیشنل سیکیورٹی کونسل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شہریوں کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے ممکن اقدامات کیے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیں ایسے دشمن کا سامنا ہے جو بے دردی سے شہریوں کو ہلاک کرتا ہے۔

افغان سیکیورٹی کونسل کا کہنا ہے کہ پرتشدد واقعات میں زخمی ہونے والے افراد کو بہتر علاج اور بے گھر ہونے والوں کا بھی بھر پور خیال رکھا گیا ہے۔

افغان طالبان نے اقوام متحدہ کی یہ رپورٹ مسترد کرتے ہوئے اسے جانب درانہ قرار دیا ہے۔

طالبان کا کہنا ہے کہ شہری اموات کی ذمہ دار قابض امریکی فوج ہے۔ جو شہریوں کو نشانہ بناتی ہے۔

طالبان نے کہا ہے کہ گھروں اور بازاروں سمیت شہری املاک کو نقصان پہنچانے کی ذمہ دار بھی امریکی فوج ہے۔

خیال رہے کہ رواں سال کے آغاز پر امریکہ اور طالبان کے درمیان افغانستان میں قیام امن کے لیے مذاکرات کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔

قطر کے دارالحکومت دوحہ میں مذاکرات کے متعدد ادوار کے بعد فریقین سمجھوتے کے قریب تھے کہ اچانک صدر ٹرمپ نے یہ مذاکرات معطل کر دیے۔

شادی کی تقریب کے دوران خود کش حملے میں متعدد افراد ہلاک ہو گئے تھے
شادی کی تقریب کے دوران خود کش حملے میں متعدد افراد ہلاک ہو گئے تھے

امریکہ طالبان پر زور دیتا رہا ہے کہ وہ افغانستان میں جنگ بندی کریں۔

طالبان کا یہ موقف رہا ہے کہ جب تک امریکی فوج افغانستان میں موجود ہے وہ امریکی اور افغان فوج کی تنصیبات پر حملے جاری رکھیں گے۔

طالبان شہری آبادی کو نشانہ بنانے کی ماضی میں بھی تردید کرتے رہے ہیں۔

گزشتہ ماہ ہلمند میں شادی کی تقریب کے دوران فضائی حملے کے نتیجے میں کم سے کم 40 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

افغان فورسز کا کہنا تھا کہ کارروائی کا ہدف طالبان کا تربیتی مرکز تھا لیکن اس کے قریب ہی شادی کی ایک تقریب جاری تھی۔

اگست میں بھی کابل میں ایک شادی کی تقریب کے دوران خود کش حملے میں 80 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

XS
SM
MD
LG