رسائی کے لنکس

بھارت کا کرونا کی تجرباتی ویکسین 15 اگست کو متعارف کرانے کا اعلان


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

بھارت کے طبی ادارے انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کا کہنا ہے کہ بھارت میں تیار کردہ کرونا وائرس کی پہلی ویکسین رواں سال 15 اگست تک متعارف کرائی جاسکتی ہے۔

'آئی سی ایم آر' کے مطابق 'کو ویکسین' نامی ویکسین کا جانوروں پر تجربہ کامیاب رہا اور اس کے انسانوں پر تجربے کے لیے ایک درجن اداروں کو منتخب کیا گیا ہے۔

آئی سی ایم آر کا مزید کہنا ہے کہ اس سلسلے میں 'بھارت بائیوٹیک انٹرنیشنل لمیٹڈ' کے ساتھ مل کر کوششیں تیز کردی گئی ہیں۔ تاہم اس ویکسین کے تجربے کا حتمی نتیجہ تجربے کے لیے منتخب کردہ اداروں کے تعاون پر منحصر ہے۔

طبی ادارے کے مطابق مذکورہ اداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں ترجیحی بنیاد پر اپنی کارروائیاں تیز کردیں۔

خیال رہے کہ دنیا کے کئی ملک کرونا وائرس ویکیسن تیار کر رہے ہیں۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سال کے آخر تک اس وبا سے بچاؤ کے لیے مستند ویکسین تیار کر لی جائے گی۔

بھارت میں کرونا وائرس کی صورتِ حال

بھارت میں جمعے کو کرونا وائرس کے مزید 20 ہزار سے زائد کیس رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد بھارت میں مجموعی کیسیز کی تعداد چھ لاکھ 27 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ہونے والی 379 ہلاکتوں کے بعد اس وبا سے ہونے والی ہلاکتوں کی کل تعداد 18 ہزار سے بڑھ گئی ہے۔

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 92 ہزار سے زائد ہے جبکہ دہلی میں 2864 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

دہلی حکومت کی جانب سے قائم کردہ ‘کوویڈ۔19 سیل’ کے رکن عادل اعظمی کا کہنا ہے کہ اس وقت ملک میں کرونا عروج پر ہے۔ تاہم عادل کے بقول جولائی کے اختتام تک کیسز میں کمی آئے گی۔

انہوں نے بتایا کہ بھارت میں کرونا سے صحت یاب ہونے والوں کی شرح کسی بھی یورپی ملک کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے۔

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 92 ہزار سے زائد ہے۔ جبکہ دہلی میں 2864 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ (فائل فوٹو)
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 92 ہزار سے زائد ہے۔ جبکہ دہلی میں 2864 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ (فائل فوٹو)

عادل اعظمی کے مطابق دہلی میں کرونا کی وبا پر کسی حد تک قابو پا لیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں ان لوگوں کو ٹریک کیا جاتا ہے جو کرونا وائرس کے مریضوں سے رابطے میں رہے اور اس طرح مرض کو آگے بڑھنے سے روک دیا جاتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دہلی میں ٹیسٹنگ زیادہ ہو رہی ہے۔ فی دس لاکھ افراد 30 ہزار لوگوں کا ٹیسٹ کیا جا رہا ہے جو دوسری ریاستوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔

دہلی میں پلازمہ بینک کا قیام

دارالحکومت دہلی میں بھارت کا پہلا پلازمہ بینک جمعرات کو قائم کردیا گیا ہے۔

اس بینک کے منتظم اور عام آدمی پارٹی کے عہدے دار ایف آئی اسمٰعیلی کے مطابق پلازمہ تھراپی کے تحت کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے افراد کا خون دوسرے مریض کو لگایا جاتا ہے جس سے اس کی قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے اور اس کے ٹھیک ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

ایف آئی اسمٰعیلی نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دہلی میں اب تک 84 مریضوں کا علاج بذریعہ پلازمہ تھراپی کیا گیا جن میں سے 80 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

دریں اثنا کنٹونمنٹ زونز کے علاوہ دیگر علاقوں میں لاک ڈاؤن میں مزید نرمی کی گئی ہے۔

پلازما تھراپی کرونا کے کن مریضوں کے لیے مفید ہے؟
پلازما تھراپی کرونا کے کن مریضوں کے لیے مفید ہے؟

حکومت کی جانب سے یکم جولائی سے نافذ کردہ ہدایات کے مطابق اب بھی میٹرو ریل، سنیما ہالز، جمنازیم، سوئمنگ پول اور ہر قسم کی عوامی سرگرمیوں پر پابندی ہے۔ اسکول، کالجز اور تمام تعلیمی ادارے بھی رواں ماہ 31 جولائی تک بند رہیں گے۔

وزیر اعظم نریند رمودی نے 80 کروڑ افراد کو مفت راشن دینے کی اسکیم کی میعاد میں رواں سال کے اختتام تک توسیع کر دی ہے۔

بھارتی ریاستوں اترپردیش، بہار اور مغربی بنگال کے یومیہ مزدور جو کہ بے روزگاری سے متاثر ہیں۔ بنگلور، ممبئی اور احمد آباد کو لوٹنے لگے ہیں۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG