آرمی چیف کی ملک بھر میں فوج کی تعیناتی کی منظوری
پاکستان کی فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان نے سول اداروں کی مدد کے لیے فوج کو طلب کرلیا ہے۔ لائن آف کنٹرول اور مغربی سرحد پر تعیناتی کے باوجود آرمی چیف نے ملک بھر میں کرونا وائرس کے حوالے سے فوج کی تعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔
راولپنڈی میں نیوز کانفرنس کے دوران میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس وقت کرونا وائرس کا شدید چیلنج درپیش ہے۔ ان حالات میں عوام کا ریاست پر اعتماد ہی اس صورت حال سے نکلنے میں مدد دے سکتا ہے۔
ان کے بقول ایک خصوصی کور کمانڈرز کانفرنس میں کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے افواجِ پاکستان کی سول اداروں کی امداد کے لیے تیاری اور ایکشن پلان کا جائزہ لیا گیا ہے۔
ترجمان پاک فوج نے اعلان کیا کہ 4 اپریل تک وفاق اور صوبائی حکومتوں کے اقدامات کے تحت صرف خوراک اور طبی سہولیات کے مراکز کھلیں گے جب کہ کھانے پینے کی اشیا اور میڈیکل سامان تیار کرنے والی فیکٹریاں اور میڈیکل اسٹورز کھلیں رہیں گے۔ اس دوران تمام اسکولز اور ہر قسم کے اجتماع پر پابندی ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام قسم کے شاپنگ مالز، ریسٹورنٹ، سینما، شادی ہال اور سوئمنگ پولز کھولنے سمیت غیر ضروری نقل وحرکت پر پابندی ہو گی۔ انٹرسٹی ٹرانسپورٹ صرف خوراک سپلائی چین کے لیے استعمال کی جائے گی۔ شہر وں کے اندر ہر قسم کی پبلک ٹرانسپورٹ بند ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ تمام ایئر پورٹس انٹرنیشنل پروازوں کے لیے چار اپریل تک بند رہیں گے۔ صوبائی حکومتوں کے اعلان کردہ دنوں پر پیٹرول پمپس اور منڈیاں کھلیں گی۔
فوج کے ترجمان نے اعلان کیا کہ آرمی چیف نے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ، بریگیڈیئرز سے لیفٹیننٹ جنرلز تک 3دن، کرنل تک کے عہدے کے آفیسرز نے 2 دن اور سپاہیوں نے اپنی ایک دن کی تنخواہ اس وَبا سے نمٹنے کے لیے قائم کیے گئے ایمرجنسی فنڈ میں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
خیبر پختونخوا میں 28 مارچ تک سرکاری دفاتر اور پبلک ٹرانسپورٹ بند
خیبرپختونخوا حکومت نے ہفتہ 28 مارچ تک تمام سرکاری اداروں کے دفاتر بند کرنے کا نوٹیفیکشن جاری کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ 24 مارچ سے 28 مارچ تک صوبے کے تمام اضلاع میں چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ پر بھی بند رہے گی۔
صوبائی مشیر اطلاعات اجمل وزیر نے کہا ہے کہ پابندی کا اطلاق ٹیکسیوں اور آٹو رکشا پر بھی ہو گا۔
خیبرپختونخوا کی حکومت نے بین الاضلاع ٹرانسپورٹ پر 23 مارچ سے پابندی عائد کر رکھی ہے۔
وبا تیزی سے پھیل رہی ہے، عالمی ادارہ صحت
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس گیبریئیسس نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کی وبا تیزی سے پھیل رہی ہے۔ وائرس کے ایک لاکھ مریض ہونے میں 67 دن لگے تھے۔ دو لاکھ 11 اور تین لاکھ صرف 4 دن میں ہوگئے۔ اس پر قابو پانے کے لیے امیر ملکوں کا تعاون بے حد ضروری ہے۔
جنیوا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس کے ساڑھے تین لاکھ سے زیادہ مریضوں کی تصدیق ہوچکی ہے۔ وبا تیزی سے پھیل رہی ہے اور اس کا مقابلہ کرنے کے لیے ہدف طے کرکے جارحانہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم بے بس راہگیر نہیں ہیں۔ ہم اس وبا پر قابو پاسکتے ہیں۔
گیبریئیسس نے کہا کہ وہ اس ہفتے جی ٹوئینٹی ملکوں کے سربراہوں سے خطاب کریں گے جس میں ان سے کہیں گے کہ طبی عملے کے تحفظ کا سامان بنانے کی پیداوار میں تیزی لائیں۔ انھوں نے امیر ملکوں پر زور دیا کہ وہ آپس کے اختلافات کو بھول کر وبا کو روکنے میں تعاون کریں۔ ان کا اشارہ امریکہ اور چین کی طرف تھا جو کرونا وائرس کے پھیلاؤ میں ایک دوسرے پر الزامات لگاچکے ہیں۔
راولپنڈی پولیس اور سیکیورٹی اداروں کا فلیگ مارچ
فلیگ مارچ میں راولپنڈی پولیس کے تمام یونٹس، سینئر افسران اور سیکیورٹی اداروں کے اہل کاروں نے شرکت کی۔
فلیگ مارچ کا مقصد کرونا وائرس سے بچاؤ کی خاطر لگائی گئی پابندیوں پر عملدرآمد کو یقینی بنانا ہے۔
فلیگ مارچ میں یہ اعلانات کیے گئے۔
ا-پولیس اور سیکیورٹی ادارے شہریوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
2- شہری اپنے گھروں تک محدود رہیں، فلیگ مارچ میں اعلانات
3- شہری غیر ضروری آمد و رفت اور نقل و حرکت سے اجتناب کریں۔
4- حکومت کی جانب سے لگائی گئی پابندیوں پر عملدرآمد آپ اور آپ کے پیاروں کی صحت اور زندگی کے لئے ضروری ہے۔