میانمار میں کرونا وائرس کا پہلا کیس رپورٹ
پانچ کروڑ 40 لاکھ افراد پر مشتمل میانمار میں اب تک کرونا وائرس کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا تھا۔ اس کے باوجود ایک کروڑ 70 لاکھ افراد اپنے گھروں تک محصور ہو کر رہ گئے تھے۔
ماہرین طب اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے میانمار میں لوگوں کے کرونا وائرس ٹیسٹ کرانے پر زور دیا تھا جس پر پیر کو 214 افراد کے ٹیسٹ کرائے گئے۔
ٹیسٹ کے بعد وزارتِ صحت نے دو افراد میں کرونا وائرس کی موجودگی کی تصدیق کی ہے۔ متاثرہ افراد میں سے ایک 36 سالہ شخص امریکہ اور دوسرا 26 سالہ فرد برطانیہ سے واپس آیا تھا۔
اس حوالے سے وزارت صحت کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے ان تمام افراد کا ٹیسٹ کیا جائے گا جن سے یہ دونوں افراد ملتے رہے ہیں۔
اس اعلان کے ساتھ ہی میانمار کے دارالحکومت ینگون میں کے شہریوں نے سپر مارکیٹس اور دیگر بازاروں سے خریداری شروع کر دی ہے۔
میانمار کی حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کا کوئی کیس موجود نہیں ہے۔
یاد رہے کہ میانمار کی 2100 کلو میٹر طویل سرحدیں چین سے ملتی ہیں جہاں دنیا میں سب سے پہلے کرونا وائرس دریافت ہوا تھا۔
پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی
پاکستان اسٹاک ایکسچینچ میں کاروباری ہفتے کے دوسرے روز شدید مندی کا رجحان رہا جس کے باعث ٹریڈنگ دو گھنٹے کے لیے روک دی گئی۔
ٹریڈنگ کے دوران 30 انڈیکس میں سات اعشاریہ تین چھ فی صد کمی ریکارڈ کی گئی۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری مندی کی وجہ عالمی وبا کرونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والی صورتِ حال بتائی جاتی ہے۔
پاکستان میں کرونا متاثرین کی تعداد 892 ہو گئی
کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک