امریکہ کو مکمل بند نہیں ہونا چاہئے، صدر ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اشارتاً کہا ہے کہ وہ ملک میں سماجی فاصلے کی پابندی میں کمی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے پیر کے روز کہا کہ ہمارے ملک کو مکمل طور پر بند نہیں ہونا چاہئیے تھا۔
صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کی کرونا وائرس ٹاسک فورس کی طرف سے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ امریکا دنیا کی سب سے بڑی معیشت ہے اور ماہرین اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ ملک بھر میں شٹ ڈاؤن کو ختم کرنے کے سلسلے میں کیا اقدامات ضروری ہیں۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مسلسل جاری اقتصادی بحران کے باعث ہونے والی ہلاکتیں کرونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس سے ہونے والی اموات ایک فیصد سے بھی کم ہیں اور یہ شرح توقعات سے کہیں کم رہی ہے۔
صدر ٹرمپ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ امریکا کاروبار کیلئے جلد دوبارہ کھلے گا۔ انہوں نے اس خیال کو رد کر دیا کہ اس کیلئے تین سے چار ماہ لگ سکتے ہیں۔
اسپین میں آئس رنک مردہ خانے میں تبدیل
یورپ میں کرونا وائرس کی وجہ سے روزانہ ایک ہزار سے زیادہ ہلاکتیں ہورہی ہیں اور کئی ملکوں میں حکام پریشان ہیں کہ لاک ڈاؤن کے دوران اتنی بڑی تعداد میں لاشوں کی تدفین کیسے کی جائے؟
ایک اور مسئلہ یہ درپیش ہے کہ گورکن کرونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کو عام میتوں کی طرح سپرد خاک نہیں کرسکتے کیونکہ اس طرح ان کے بھی وائرس سے متاثر ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔ اس کے لیے خصوصی لباس کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہسپانوی حکام نے میڈرڈ کے 14 قبرستانوں میں اسی لیے تدفین روکی ہوئی ہے کہ ان کے گورکنوں کے پاس حفاظتی لباس نہیں۔
ان حالات کی وجہ سے اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں ایک آئس رنک کو عارضی طور پر مردہ خانے میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ آئس رنک برف کے اس میدان کو کہتے ہیں جس پر آئس اسکیٹنگ کی جاتی ہے۔ یہ آئس رنک میڈرڈ کے شاپنگ مال پلاسیو ڈی ہیلو یا آئس پیلس میں قائم ہے جس میں 1800 اسکیٹرز کی گنجائش ہے۔ مقامی حکام نے بتایا کہ اسے لاشوں کو رکھنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
اسپین میں کرونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے جہاں منگل تک 40 ہزار کیسز کی تصدیق ہوچکی تھی۔ پیر کو ایک دن میں 539 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 2700 ہوچکی ہے جن میں سے نصف ہلاکتیں میڈرڈ اور اس قرب و جوار میں ہوئی ہیں۔
کرونا وائرس کے مریض 4 لاکھ، ہلاکتیں 18 ہزار
عالمگیر وبا کرونا وائرس کی تباہ کاریوں کا سلسلہ جاری ہے اور دنیا بھر میں تصدیق شدہ کیسز کی تعداد منگل کو چار لاکھ اور ہلاکتوں کی تعداد 18 ہزار سے زیادہ ہوگئی۔ عالمی ادارہ صحت نے ایک دن پہلے ہی خدشہ ظاہر کیا تھا کہ وبا کے پھیلاؤ میں کمی کے بجائے تیزی آرہی ہے۔
اٹلی میں دو دن تک ہلاکتوں میں پہلے کی نسبت معمولی کمی کے بعد ایک بار پھر اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے ایک دن میں مزید 743 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ اسپین میں بھی 489 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
جان ہاپکنز یونیورسٹی اور ورڈومیٹرز کے بطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اٹلی میں 5249 نئے کیسز سامنے آئے۔ اس طرح مجموعی تعداد 70 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے۔ ملک میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 6820 ہوگئی ہے۔
اسپین میں منگل کو 4540 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی جس کے بعد مجموعی تعداد لگ بھگ 40 ہزار ہوگئی ہے۔ ملک میں ہلاکتوں کی تعداد 2800 تک پہنچ گئی ہے۔
امریکہ میں منگل کی سہہ پہر تک 5860 نئے کیسز کا علم ہوا تھا جس کے بعد مجموعی تعداد تقریباً 50 ہزار تھی۔ یہاں آج کم از کم 69 افراد ہلاک ہوئے جس کے بعد کل تعداد 622 ہوچکی ہے۔
ایران میں منگل کو 1762 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی اور 122 افراد جان سے گئے۔ یہ بات بعد ماہرین کے لیے تعجب کا سبب ہے کہ ایران میں ایک خاص شرح سے کیسز اور ہلاکتیں ہورہی ہیں جن میں غیر معمولی اضافہ یا کمی نہیں ہورہی۔ وہاں مریضوں کی کل تعداد تقریباً 25 ہزار اور ہلاکتوں کی تعداد 1934 ہے۔
پاکستان میں کرونا وائرس کے مزید 112 مریض، کل تعداد 990
پاکستان میں کرونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 990 تک پہنچ گئی ہے جبکہ منگل کو ایک شخص کے انتقال کرنے کے بعد اموات کی تعداد 7 ہوگئی۔ اسپتالوں میں 5 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ 18 مریض صحت یاب ہوگئے ہیں۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پاکستان میں کرونا وائرس کے مزید 112 مریضوں کی تصدیق ہوئی۔ پنجاب میں 47، خیبر پختونخوا میں 40، سندھ میں 16 اور گلگت بلتستان میں 9 نئے کیس سامنے آئے۔
مجموعی طور پر سندھ میں 410، پنجاب میں 296، بلوچستان میں 110، گلگت بلتستان میں 80، خیبر پختونخوا میں 78، اسلام آباد میں 15 اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں ایک کیس سامنے آچکا ہے۔
پنجاب کے وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے ایک ٹوئیٹ میں آگاہ کیا کہ پنجاب کے 296 کیسز میں سے 65 کا تعلق لاہور، 20 کا گجرات، 16 کا جہلم، 8 کا گوجرانوالہ، 3 کا ملتان، 2 کا راولپنڈی، 2 کا فیصل آباد اور ایک ایک کا تعلق منڈی بہاؤ الدین، نارووال، رحیم یار خان اور سرگودھا سے ہے۔ باقی 176 کو ڈیرہ غازی خان کے قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔