رسائی کے لنکس

پاکستان میں کرونا سے مزید 44 اموات، مثبت کیسز کی شرح کم ہونے لگی

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 56 ہزار 260 ٹیسٹ کیے گئے جن کے مثبت آنے کی شرح 5.36 فی صد رہی۔ 24 گھنٹوں میں ہونے والی 44 اموات کے بعد وبا سے ہونے والی مجموعی ہلاکتیں 29 ہزار 731 ہو گئی ہیں۔

09:12 25.3.2020

نیٹو کے 4 فوجیوں میں کرونا وائرس کی تصدیق

نیٹو کے چار اہلکاروں میں کرونا وائرس کی تصدیق کے بعد درجنوں فوجیوں کو قرنطینہ میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ (فائل فوٹو)
نیٹو کے چار اہلکاروں میں کرونا وائرس کی تصدیق کے بعد درجنوں فوجیوں کو قرنطینہ میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ (فائل فوٹو)

افغانستان میں تعینات نیٹو فورسز کے چار فوجیوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جو حال ہی میں افغانستان پہنچے تھے جب کہ فلو جیسی علامات ظاہر ہونے پر 30 سے زائد اہلکاروں کو قرنطینہ میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

افغانستان میں نیٹو کے ریزولیوٹ مشن نے منگل کو ایک بیان میں کہا ہے کہ کرونا سے متاثر فوجیوں سے متعلق معلومات فی الحال ظاہر نہیں کی جا رہیں۔

ریزلیوٹ مشن کا مزید کہنا ہے کہ احتیاطی تدابیر کے تحت تقریباً 1500 فوجیوں اور سول اہلکاروں کو قرنطینہ میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر حال ہی میں پہلی بار افغانستان پہنچے تھے یا وہ اپنی چھٹیوں سے واپس آئے تھے۔

مشن کا مزید کہنا ہے کہ قرنطینہ میں رکھے گئے اہلکاروں میں سے 38 فوجیوں کو اس وقت الگ کر دیا گیا تھا جب ان میں فلو جیسی علامات ظاہر ہونا شروع ہوئی تھیں، جو کرونا وائرس کے مریضوں میں بھی عام طور پر دیکھی جارہی ہیں۔

ادھر افغانستان میں تعینات امریکی اور نیٹو فورسز کے کمانڈر جنرل اسکاٹ ملر نے کہا ہے کہ اگر افغانستان میں تشدد جاری رہتا ہے تو کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنا تقریباً ناممکن ہو جائے گا۔

10:08 25.3.2020

کرونا وائرس کے اثرات: مسلم لیگ (ن) کا اجلاس طلب

فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان میں حزبِ اختلاف کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کرونا وائرس کے باعث ملک کو درپیش مسائل پر غور کے لیے پارٹی کا اہم اجلاس آج طلب کر لیا ہے۔

اجلاس میں پارٹی کی تمام قومی، صوبائی اسمبلی، سینیٹ اور سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین سے ملک میں کرونا وبا کی وجہ سے ملک کو درپیش صورتِ حال پر مشاورت کی جائے گی۔

مسلم لیگ کے رہنما احسن اقبال کے مطابق مذکورہ اجلاس ویڈیو لنک کے ذریعے ہو گا۔

11:05 25.3.2020

کرونا وائرس: وبا کے دور میں صحافی کیسے کام کر رہے ہیں؟

(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

ایک ایسے وقت میں کہ جب زیادہ تر لوگ گھروں سے ہی دفتری کام کرنے پر مجبور ہیں۔ بہت سے افراد ایسے پیشوں سے بھی منسلک ہیں جو کچھ عرصہ پہلے تک گھر سے کام کرنے کا تصور نہیں کر سکتے تھے۔ لیکن کرونا وائرس نے شہروں اور ملکوں کی حالت کچھ ایسے بدلی ہے کہ میڈیا اور صحافت سے جڑے افراد بھی پہلی بار دفتروں اور فیلڈ سے دور رہنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

سلمانی قاضی بھی ایک ایسے ہی صحافی ہیں جو گزشتہ 22 سال سے کیمرے کی آنکھ سے دنیا کو دیکھ بھی رہے ہیں اور لوگوں کو بھی دکھا رہے ہیں۔ کام کرنے کا پورا ماحول بدلنے کے حوالے سے وہ کہتے ہیں کہ افغان جنگ سے لے کر دہشت گردی اور بم دھماکوں میں مرنے والوں تک انہوں نے بے شمار کہانیاں اپنے کیمرے سے فلم بند کیں۔ لیکن موجودہ صورتِ حال کا موازنہ کسی اور منظر سے نہیں کیا جا سکتا۔

سلمان قاضی کے بقول جو ماحول اس وقت ہے، ایسا ماحول کبھی نہیں دیکھا۔ وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ فیلڈ رپورٹر ہو یا کیمرہ مین، ان کے لیے اب بھی اُن جگہوں پر جانا ناگزیر ہے جہاں کوئی دوسرا شخص نہیں جانا چاہتا۔

سلمان قاضی کا کہنا تھا کہ ایسی صورتِ حال میں صحافیوں کی صحت کو بھی خطرات لاحق ہیں۔ ان کے بقول جب سے ایک میڈیا ادارے میں کرونا وائرس سے ایک صحافی کے متاثر ہونے کا واقعہ ہوا ہے، تب سے میڈیا ہاؤسز نے اپنے کام کے اوقات بھی بدلے ہیں اور زیادہ لوگوں کو چھٹی دینے کی کوشش بھی کی جا رہی ہے۔

سلمان قاضی نے کہا کہ آج بھی شاید ہی کوئی کیمرہ مین ایسا ملے جو کام سے انکار کرے گا۔ اس کی ایک وجہ جہاں ان کے سخت حالات میں کام کرنے کے سابقہ تجربات ہیں، وہیں اپنی نوکری سے ہاتھ دھونے کا ڈر بھی ہے۔

مزید پڑھیے

11:24 25.3.2020

نیویارک کے شہریوں کو قرنطینہ میں رہنے کا حکم

فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ کا شہر نیویارک کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہے جہاں اس وائرس میں مبتلا مریضوں کی تعداد 14 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ حکام نے نیویارک کے مکینوں کو 14 روز کے لیے قرنطینہ میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔

کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے قائم ٹاسک فورس کے رکن ڈیبورا برکس نے منگل کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ضروری ہے کہ نیویارک کا ہر شہری خود کو 14 روز کے لیے قرنطینہ میں رکھے۔

ڈیبورا برکس نے مزید کہا کہ نیویارک میں کرونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کے بعد یہ اقدام کیا جا رہا ہے۔

کرونا وائرس سے نیویارک میں اب تک 131 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 2200 افراد مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں جن میں سے 525 کو انتہائی نگہداشت یونٹ میں رکھا گیا ہے۔

مزید پڑھیے

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG