- By علی فرقان
پارلیمانی جماعتوں کے سربراہان کا اجلاس طلب
پاکستان کی قومی اسمبلی اور سینیٹ کے پارلیمانی جماعتوں کے سربراہان کا اجلاس بدھ کو ہو گا۔ اجلاس کے دوران کرونا وائرس کے بڑھتے خطرات اور اس کی روک تھام کے لیے اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا۔
حزبِ اختلاف کی جماعتوں کے مطالبے پر بلائے گئے اس اجلاس میں وزیرِ اعظم عمران خان، قائد حزبِ اختلاف شہباز شریف، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور دیگر سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی سربراہان شریک ہوں گے۔
عمران خان نے کرونا وائرس کے تناظر میں سیاسی اتفاق رائے کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو کردار ادا کرنے کا کہا تھا۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے مطابق لاک ڈاؤن اور سماجی فاصلے کو مدنظر رکھتے ہوئے پارلیمانی رہنماؤں کا یہ غیر معمولی اجلاس ویڈیو کانفرنس کے ذریعے منعقد ہوگا۔
اجلاس میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ سے پیدا شدہ صورتِ حال کا جائزہ لیا جائے گا اور صحت عامہ کے ساتھ ساتھ معیشت اور دیگر شعبہ ہائے زندگی پر پڑنے والے اثرات پر غور کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ حزب اختلاف کی جماعتوں نے کرونا وائرس کے خطرات کا جائزہ لینے اور اس حوالے سے سفارشات حکومت کو دینے کے لیے پارلیمنٹ کے کردار پر زور دیا تھا جس پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور اسپیکر قومی اسمبلی نے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا تھا۔
چیئرمین سینیٹ نے کرونا وائرس کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی کے لیے 15 نام گزشتہ ہفتے بجھوا دیے تھے جن میں ایوان بالا میں تمام جماعتوں کے پارلیمانی سربراہان شامل ہیں۔
- By عمر فاروق
خیبرپختونخوا حکومت کی رضاکار فورس
خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے بلدیات کامران بنگش نے صوبے میں کرونا سے نمٹنے کے لیے رضاکار فورس قائم کر دی ہے جس میں شمولیت کے لیے عوام سے بھی اپیل کی ہے۔
کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے حکومتی کوششوں کا حصہ بننے والے رضا کار خود کو سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ پشاور کی ویب سائٹ پر رجسٹر کر سکیں گے۔
کامران بنگش نے عوام سے رجسٹر ہونے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے حکومت اور عوام مل کر کام کریں گے۔
اُن کے بقول رضاکار ٹاسک فورس کا حصہ بننے والے افراد کو ضروری تربیت بھی دی جائے گی۔ رضا کار رجسٹریشن کے لیے www.cdgpeshawar.gov.pk وزٹ کریں۔
- By شمیم شاہد
شمالی وزیرستان میں بیرونِ ملک سے آنے والوں کی اسکریننگ
افغانستاں سے ملحقہ علاقے شمالی وزیرستان میں بیرونِ ملک سے آنے والے افراد کی اسکریننگ اور شناخت کا عمل جاری ہے۔
ضلعی پولیس افسر شفیع اللہ گںڈاپور کی جانب سے بدھ کو جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان سے آنے والے 200 افراد کی تصدیق کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں دبئی اور دیگر ممالک سے آنے والے 1336 مسافروں کی تصدیق کا عمل جاری ہے جبکہ ضلع کے داخلی اور خارجی راستوں پر پولیس الرٹ ہے۔
شفیع اللہ گنڈاپور کے مطابق ضلع میں داخل ہونے والے تمام لوگوں کی اسکریننگ کا سلسلہ جاری ہے اور اس سلسلے میں فوج، انتظامیہ اور محمکۂ صحت کے ساتھ پولیس قریبی تعاون کر رہی ہے۔
بھارت میں دکانوں کے باہر گاہکوں کے درمیان فاصلے کے لیے خصوصی انتظام
بھارت میں کرونا وائرس سے اب تک 10 افراد ہلاک اور 500 سے زائد متاثر ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک بھر میں 21 روز کے لیے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے جس کا اطلاق بدھ سے ہو گیا ہے۔
کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے حکومت کی جانب سے لوگوں کو گھروں پر رہنے کی ہدایات جاری کی جا رہی ہیں۔ لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد لوگوں نے اشیا خور و نوش کی دکانوں کی جانب رخ کر لیا ہے جہاں لوگوں کے درمیان فاصلہ رکھنے کے لیے دائرے بنائے گئے ہیں۔