- By سدرہ ڈار
'سب کچھ بند ہے، اب ہم کہاں جائیں؟'
کرونا وائرس کے سبب سندھ میں لاک ڈاؤن جاری ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ضروری ہے۔ لیکن معمولاتِ زندگی متاثر ہونے سے مزدور طبقہ شدید پریشانی کا شکار ہے۔ تفصیلات سدرہ ڈار کی اس ڈیجیٹل رپورٹ میں
- By عمر فاروق
پشاور میں لاک ڈاؤن کے باوجود شہری گھروں سے باہر
کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے خیبر پختونخوا میں جاری جزوی لاک ڈاؤن کا آج پانچواں روز ہے۔ لیکن صوبے کے سب سے بڑے شہر پشاور کے کئی علاقوں میں چہل پہل ہے اور شہری گھروں سے باہر ہیں۔ مزید تفصیلات بتا رہے ہیں پشاور سے ہمارے نمائندے عمر فاروق۔
سیلف آئسولیشن میں بھی جوبائیڈن کی ٹرمپ پر تنقید جاری
امریکہ کے صدارتی انتخابات کے سلسلے میں جاری ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدواروں کا پرائمری مقابلہ کرونا وائرس کے باعث رک چکا ہے۔ اس سے قبل کلیدی امیدوار جو بائیڈن نے اپنے حریف امیدوار برنی سینڈرز کے خلاف سوپر ٹیوز ڈے کے مرحلے پر اور اس کے بعد برتری حاصل کر لی تھی۔ تاہم جو بائیڈن نے اپنی انتخابی مہم روک دی تھی اور وہ رضاکارانہ طور پر سیلف آئسولیشن یعنی گھر میں محدود ہو گئے تھے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر کرونا وائرس پر قابو پانے سے متعلق اقدامات پر تنقید بڑھنے کے باعث انہیں سیلف آئسولیشن میں رہتے ہوئے بیانات دینے کا موقع مل گیا ہے اور وہ امریکی عوام کو بتا رہے ہیں کہ اگر وہ اس وقت امریکہ کے صدر ہوتے تو اس وبا سے نمٹنے کے لیے کیا اقدامات کرتے۔
جو بائیڈن نے میڈیا سے گفتگو میں صدر ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس (کرونا وائرس پر قابو پانے کے) سلسلے میں طبی ماہرین کے مشوروں کو نظر انداز کیا اور اس خطرے کی شدت کو کم ظاہر کیا۔ اگرچہ ان کے انٹیلی جنس اہلکار بھی جنوری میں متعدد بار انہیں اس خطرے سے آگاہ کر چکے تھے۔
جو بائیڈن نے اپنی رہائش گاہ پر قائم ایک چھوٹے سے ٹی وی اسٹوڈیو سے براہ راست تقریر کرتے ہوئے کہا کہ اس خطرے کی علامات کو صدر ٹرمپ نے طویل عرصے تک نظر انداز کیے رکھا اور ان کی انتظامیہ بار بار یہ کہتی رہی کہ یہ خطرہ عام فلو کی طرح مکمل طور پر قابو میں ہے۔
جو بائیڈن نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ نے وینٹی لیٹر اور سرجیکل ماسک سمیت طبی ساز و سامان کی تیاری کے لیے دفاعی پیداوار کے ایکٹ کے استعمال میں بھی غیر ضروری تاخیر کا مظاہرہ کیا۔
جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ مسلسل یہ دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ وہ جنگی زمانے کے صدر ہیں اور اگر ایسا ہے تو انہیں اسی انداز میں کام کرنا چاہیے تھا۔
صدر ٹرمپ نے کوریائی جنگ کے زمانے کے قانون کے تحت دو صدارتی حکم ناموں پر دستخط کیے ہیں تاہم یہ بھی کہا ہے کہ وہ انہیں صورت حال انتہائی طور پر بگڑنے کی صورت میں ہی لاگو کریں گے۔
عوامی صحت کی صورت حال اور معیشت کو فعال رکھنے کے لیے صدر ٹرمپ نے خطیر فنڈ جاری کرنے کا اعلان کیا ہے جب کہ 10 کروڑ لوگوں کے لیے پناہ گاہیں تیار کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔
چین کا پاکستان طبی ماہرین بھیجنے کا اعلان
اسلام آباد میں چینی سفارت خانے کے بیان کے مطابق چین پاکستان کو کرونا وائرس سے لڑنے میں مدد کے لیے طبی ماہرین بھیجے گا۔
چینی نائب وزیر صحت کا کہنا تھا کہ پاکستان میں وبا پھیلنے کے فوری بعد روک تھام سے متعلق معلومات شیئر کی گئی جب کہ چینی حکام نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے پاکستانی حکام کو اپنے تجربے سے متعلق آگاہ کیا۔
وائس چیئرمین چائنا ڈویلپمنٹ کارپوریشن ایجنسی کا کہنا تھا کہ چین پاکستان کو طبی سامان کی فراہمی کی تیاری کر رہاہے۔ چین آئیسولیشن کے لیے ایک عارضی اسپتال بنانے میں بھی پاکستان کی مدد کرے گا۔
چینی نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ حکومت کے علاوہ چینی کمپنیاں وبا کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مدد کر رہی ہیں۔